اردو   हिंदी   বাংলা   ಕನ್ನಡ   മലയാളം   ଓଡ଼ିଆ   தமிழ்   తెలుగు  




2023-12-14

عیسائی حضرت مسیح کو غیر معمولی عظمت دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اُن میںبعض اخلاق مخصوص طور پر پائے جاتے تھے

اس لئے اللہ تعالیٰ نے ان باتوں کو ردّ کیا ہے اور بتایا ہے کہ یہ ساری خوبیاں حضرت یحییٰ ؑ میں بھی پائی جاتی تھیں

 

سیّدنا حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ سورۃ مریم آیت 15 وَّبَرًّۢا بِوَالِدَيْہِ وَلَمْ يَكُنْ جَبَّارًا عَصِيًّا کی تفسیر میں فرماتے ہیں :
بَرًّۢا بِوَالِدَيْہِ میں اللہ تعالیٰ نے یہ بتایا ہے کہ اُسکا اپنے ماں باپ سے یہ سلوک تھا کہ وہ اُن کا پورا مطیع اور فرمانبردار تھا۔ وہ اُن تمام اخلاق فاضلہ کو پسند کرتا تھا جن کو وہ پسند کرتے تھے اور اُن تمام برائیوں سے بچتا تھا جن کو وہ ناپسند کرتے تھے ۔
وَلَمْ يَكُنْ جَبَّارًا عَصِيًّا اور پھروہ جبار اور نافرمان بھی نہیں تھا۔
یہ خوبیاں جو حضرت یحییٰ علیہ السلام کی اللہ تعالیٰ  نے بیان فرمائی ہیں یہ بھی اسی لئے بیان کی ہیں کہ عیسائی حضرت مسیحؑ کے متعلق یہ کہا کرتے ہیں کہ اُس نے کیا ہی اعلیٰ درجہ کی تعلیم دی ہے کہ ’’جو کوئی تیرے داہنے گال پر طمانچہ مارے دوسرا بھی اس کی طرف پھیردے۔‘‘(انجیل، متی باب 5آیت39)
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ یحییٰ بھی جبار نہیں تھا۔ اُس نے جو تعلیم دی اُس میں بھی ظلم کا کوئی پہلو نہیں تھا۔
اسی طرح عیسائی حضرت مسیحؑکی یہ بڑی خوبی بیان کرتے ہیں کہ انہوںنے کہا’’جو قیصر کاہے قیصر کو اور جوخدا کا ہے خدا کو ادا کرو۔‘‘(انجیل،متی باب 22آیت21)
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ یحییٰ بھی عَصِيًّا نہیں تھا ۔ اس نے بھی یہی تعلیم دی تھی کہ نافرمانی مت کرو اور قیصر کا حق قیصر کو اور خدا کا حق خدا کو دو۔
غرض وہ ساری خوبیاں جو حضرت مسیحؑمیں بیان کی جاتی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے رنگ میں حضرت یحییٰ علیہ السلام کو بھی دی تھیں ۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ حضرت یحییٰ حضرت مسیحؑسے درجہ میں کم تھے لیکن یہاں درجہ اور مقام پر بحث نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ اس بات کا ذکر کررہاہے کہ حضرت مسیحؑ میں کوئی نرالی خصوصیت نہیں تھی۔ چونکہ عیسائی حضرت مسیح کو غیر معمولی عظمت دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اُن میں بعض  اخلاق مخصوص طور پر پائے جاتے تھے اس لئے اللہ تعالیٰ نے ان باتوں کو ردّ کیا ہے اور بتایا ہے کہ یہ ساری خوبیاں حضرت یحییٰ ؑ میں بھی پائی جاتی تھیں۔ اگر ان باتوں کی وجہ سے تم عیسیٰ کو فضیلت دیتے ہو تو یحییٰ کو کیوں فضیلت نہیں  دیتے ؟

(تفسیر کبیر، جلد5، صفحہ148،مطبو عہ 2010قادیان )