اردو   हिंदी   বাংলা   ಕನ್ನಡ   മലയാളം   ଓଡ଼ିଆ   தமிழ்   తెలుగు  




2023-11-16

اس شخص کیلئے جو اپنے آپ کو عالم سمجھتا ہو نئی بات کو ماننا مشکل ہوتا ہے

کفار جن کے دل صاف تختی کی طرح تھے، وہ تو بہت جلد آپ پر ایمان لے آئے، مگر یہود و نصاریٰ جن کے پاس خدا کا کلام موجود تھا محروم رہے

 

موسوی قوم میں سے جو لوگ محمد رسول اللہ ﷺ کے وقت کو پائیں ، ان کیلئے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت فرض ہے

اسی کی طررف حدیث میں ان الفاظ میں اشارہ ہے کہ

لَوْ کَانَ مُوْسٰی وَ عِیْسٰی حَیَّیْنِ لَمَا وَسِعَھُمَا اِلَّاتِّبَاعِی

اگر موسٰی اور عیسیٰ ؑبھی زندہ ہوتے تو وہ بھی میری پیروی کرتے

 

سیدنا حضرت مصلح رضی اللہ عنہ سورۃ الکہف کی آیت نمبر 69 تا 70 وَكَيْفَ تَصْبِرُ عَلٰي مَا لَمْ تُحِطْ بِہٖ خُبْرًا۝ قَالَ سَتَجِدُنِيْٓ اِنْ شَاۗءَ اللہُ صَابِرًا وَّلَآ اَعْصِيْ لَكَ اَمْرًا۝کی تفسیر میں فرماتے ہیں : اس میں اس طرف اشارہ ہے کہ موسوی سلسلہ کے لوگوں کیلئے محمدیؐعلوم کو سمجھنا واقعہ میں مشکل ہوگاکیونکہ اس دین میں بہت سے مسائل نئے بتائے جائیں گے۔ اور اُس شخص کیلئے جو اپنے آپ کو عالم سمجھتا ہو نئی بات کو ماننا مشکل ہوتا ہے۔ چنانچہ کفار جن کے دل صاف تختی کی طرح تھے ۔ وہ تو بہت جلد آپ پر ایمان لے آئے۔ مگر یہود و نصاریٰ جن کے پاس خدا کا کلام موجود تھا محروم رہے ۔ کیونکہ ہر بات جو اسلام میں ان کی کتب کے خلاف ہوتی تھی۔ ان کے صبر کے پیمانہ کو چھلکا دیتی تھی۔اور وہ ابتلاء میں پڑ جاتے تھے ۔ حضرت مسیح ؑ کے وقت میں بھی اسی وجہ سے یہود ہدایت سے محروم رہے اور غیر قومیں اصرار کر کے اس دین میں شامل ہونے لگیں ۔
آیت نمبر 70 کی تفسیر میں حضور رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:موسیٰ نے کہا کہ تو مجھےصابر پائیگا اور میں تیرے حکم کی نافرمانی نہیں کروں گا۔ اس آیت سے ظاہر ہے کہ یہ خواب تھی کیونکہ حضرت موسیٰ ؑ جو مستقل نبی تھے ، دوسرے شخص سے خواہ کوئی ہو، یہ نہ کہ سکتے تھے کہ امور روحانیہ میں میں تیری فرمانبرداری کرونگا۔
اس آیت میں یہ اشارہ ہے کہ موسوی قوم میں سے جو لوگ محمد رسول اللہ ﷺ کے وقت کو پائیں ، ان کیلئے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت فرض ہے۔ اور اسی کی طرف حدیث میں ان الفاظ میں اشارہ ہے کہ ’’لَوْ کَانَ مُوْسٰی وَ عِیْسٰی حَیَّیْنِ لَمَا وَسِعَھُمَا اِلَّاتِّبَاعِی‘‘ (ابن کثیر جلد 2 صفحہ 246)اگر موسٰی اور عیسیٰ ؑ بھی زندہ ہوتے تو وہ بھی میری پیروی کرتے۔

(تفسیر کبیر، جلد4، صفحہ 476،مطبو عہ 2010قادیان )