اردو   हिंदी   বাংলা   ಕನ್ನಡ   മലയാളം   ଓଡ଼ିଆ   தமிழ்   తెలుగు  




2023-02-16

انسان بالعموم والدین کی ویسی خدمت نہیں کر سکتا ،جیسی کی ماں باپ نے اس کی بچپن میں کی تھی اس لئے فرمایا کہ ہمیشہ دعا کرتےرہنا کہ اَے خدا تُو ان پر رحم کر، تاکہ جو کسر عمل میں رہ جائے دعا سے پوری ہوجائے

سیدنا حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سورۃ بنی اسرائیل آیت نمبر 25 تا 26 وَاخْفِضْ لَہُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَۃِ وَقُلْ رَّبِّ ارْحَمْہُمَا كَـمَا رَبَّيٰنِيْ صَغِيْرًا۝رَبُّكُمْ اَعْلَمُ بِمَا فِيْ نُفُوْسِكُمْ۝۰ۭ اِنْ تَكُوْنُوْا صٰلِحِيْنَ فَاِنَّہٗ كَانَ لِلْاَوَّابِيْنَ غَفُوْرًا۝ (ترجمہ : اور (ان پر) رحم کرتے ہوئے ان کیلئے خاکساری کا بازو جھکا دے اور (ان کیلئے دعا کرتے وقت) کہا کر ( کہ اَے ) میرے ربّ ان پر (اسی طرح ) مہربانی کر کیونکہ انہوں نے (میری) بچپن کی حالت میں میری پرورش کی تھی ۔تمہارا ربّ جو کچھ (بھی) تمہارے دلوں میں ہو اسے (سب سے) بہتر جانتا ہے اگر تم نیک ہوگے تو (یاد رکھو کہ)وہ بار بار رجوع کرنے والوں کو بہت ہی بخشنے والا ہے)کی تفسیر میں فرماتے ہیں :
اور ان کیلئے رحمت کے ساتھ اپنے انکسار کے بازو نیچے گرادے ۔ اور یہ دعا کرتا رہ کہ اے میرے رب تُو ان پر رحم کر۔ کیونکہ انہوں نے بچپن میں میری پرورش کی ہے ۔
اس لطیف تشبیہ میں بتایا ہے کہ تیرا ہاتھ ہر وقت ان کی خدمت میں لگا رہنا چاہئے۔
اس آیت میں یہ بھی اشارہ کر دیا کہ انسان بالعموم والدین کی ویسی خدمت نہیں کر سکتا ۔جیسی کی ماں باپ نے اس کی بچپن میں کی تھی ۔ اس لئے فرمایا کہ ہمیشہ دعا کرتے رہنا کہ اَے خدا تُو ان پر رحم کر، تاکہ جو کسر عمل میں رہ جائے دعا سے پوری ہوجائے ۔ ککے معنے تشبیہ کے بھی ہوتے ہیں ۔ ان معنوں کی رو سے اشارہ کیا گیا ہے کہ بڑھاپے میں ماں باپ کو ویسی ہی خدمت کی ضرورت ہوتی ہے جیسے کہ بچہ کو بچپن میں ۔
والدین کیلئے یہ دعا اس لئے بھی سکھائی گئی ہے کہ جو اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا رہے گا اسے خود بھی اپنا فرض ادا کرنے کا خیال رہے گا۔
یعنی اگر ایسی نیک نیتی اپنے دل میں پیدا کرے جو اوپر بیان ہو ئی ہے تو پھر خدا تعالیٰ بھی اس کے عیوب پر پردہ ڈال دیتا ہے یعنی اس کے عمل میں جو کمی رہ جائے اللہ تعالیٰ اسے پوری کر دیتا ہے ۔ اس آیت کا مضمون اس حدیث سے بھی ملتا ہے جو اوپر گزر چکی ہے اور جس کا یہ مضمون ہے کہ والدین کی خدمت کا موقع پاکر بھی جس کے گناہ نہ بخشے جائیں اس پر لعنت ہو کیونکہ اس آیت کا مضمون یہی بتاتا ہے کہ جو صالح ہوگا یعنے اوپر کے احکام کے مطابق عمل کرے گا تو اس سے خدا تعالیٰ مغفرت کا معاملہ کرے گا۔
(تفسیر کبیر، جلد 4 ،صفحہ 322،مطبوعہ قادیان 2010ء)