اردو   हिंदी   বাংলা   ಕನ್ನಡ   മലയാളം   ଓଡ଼ିଆ   தமிழ்   తెలుగు  




2023-02-09

سیدنا حضرت امیر المومنینخلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا دورہ امریکہ(ستمبر ،اکتوبر 2022ء)

فیملی وگروپ ملاقاتیں اورملاقات کے بعد احباب جماعت کے ایمان افروز تاثرات
نیشنل مجلس عاملہ لجنہ اماء اللہ امریکہ کی حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزسے ملاقات اور حضور انور کی زرّیں نصائح وہدایات
امریکہ کے کامیاب دورہ کے بعد لندن واپسی اور اسلام آباد میںسیّدناحضرت امیرالمومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا والہانہ استقبال

رپورٹ : مکرم عبد الماجد طاہر صاحب ،ایڈیشنل وکیل التبشیر لندن، یو.کے16؍اکتوبر2022(بروز اتوار)بقیہ رپورٹ نیشنل مجلس عاملہ لجنہ اماء اللہ امریکہ کی حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے ملاقات


اسکے بعد معاونہ صدر برائے پبلک افیئرز نے حضورانور کے دریافت فرمانے پر عرض کیا کہ امسال ’’اسلام میں عورتوں کے حقوق‘ ‘پر بڑے پیمانے پر ایک ویبینار کروایا گیا جس میں بہت سے سرکاری اور دیگر افسران، ملازمین وغیرہ نے شرکت کی۔ اس میں شاملین کو اسلام میں عورتوں کے حقوق کے حوالے سے آگاہ کیا گیا، اسلام کے مسخ شدہ چہرہ کو طالب علموں کے ذہنوں سے نکالنے کیلئے مدد اور اس کے علاوہ عید کے تہوار کو مقامی کیلنڈر میں شامل کروانے کی کوشش کی گئی اور مقامی سکولوں کے سلیبس میں اسلام پر کتابیں شامل کروانے کی کوششوں پر بھی زور دیا گیا۔
حضورانور کے دریافت فرمانے پر موصوفہ نے بتایا کہ ویبینار میں 65 پبلک آفیشلز شامل ہوئے اور اس کا مثبت فیڈ بیک ملا ہے۔
بعدازاں سیکرٹری وقفِ جدیدنے اپنا تعارف کروایا اور حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکے استفسار فرمانے پر عرض کیا اس سال 675,011 $ کی رقم وقفِ جدید کی مد میں اکٹھی کی گئی ہے۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ جماعت کی جانب سے اکٹھی کی گئی کُل رقم میں 1/3 حصہ لجنہ کی طرف سے ہونا چاہئے۔
بعدازاں معاونہ صدر برائے واقفاتِ نونے اپنا تعارف کروایا اور حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسار فرمانے پر عرض کیا کُل 883 واقفاتِ نو ہیں جن میں سے تقریباً 600 ایسی ہیں جو 15 سال سےزائدہیں۔
حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کیا انہوں نے اپنے وقف کی تجدید کر لی ہے؟ اس عمر میں آ کر ضروری ہے کہ وہ اپنے وقف کی تجدید کریں کہ کیا وہ اپنا وقف جاری رکھنا چاہتے ہیں یا نہیں؟
اسکے بعد معاونہ برائے ذرائع ابلاغ (Media Watch) نے اپناتعارف کروایا۔ حضورانور کے دریافت فرمانے پر انہوں نے بتایا کہ وہ لجنہ کو توجہ دلاتی ہیں کہ اخبارات میں اسلام احمدیت کے متعلق لکھیں اور اس حوالے سے ان کو جوبھی مدد درکار ہو وہ بھی کی جاتی ہے۔
بعدازاں سیکرٹری خدمتِ خلق نے اپنا تعارف کروایا اور حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکے استفسار فرمانے پر عرض کیا کہ حضورانورایدہ اللہ تعالیٰ کے ارشاد کے مطابق افریقہ میں ایک ماڈل ویلج کا انتخاب کیا گیا ہے۔ اس مقصد کیلئے 90 ہزار ڈالر کی رقم بھی اکٹھی کر لی گئی ہے۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے استفسار پر سیکرٹری خدمتِ خلق نے عرض کی کہ 1256 ممبرات مختلف پروگراموں میں رضاکارانہ خدمات پیش کرتی ہیں۔
حضورانور نے دریافت فرمایا کہ اسکے علاوہ کیا کام ہو رہے ہیں؟ سیکرٹری خدمتِ خلق صاحبہ نے بتایا کہ احمدی خواتین کیلئے ایک’’Are you ok?‘‘ پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کے تحت ہر ماہ خواتین سے ان کی خیریت اور ضروریات کے حوالہ سے پوچھا جاتا ہے اور ان کی مدد کی جاتی ہے۔ حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کے دریافت فرمانے پر انہوں نے بتایا کہ مجموعی طور پر 5140 غیر از جماعت افراد کو اب تک مدد فراہم کی گئی ہے۔ حضورانور نے دریافت فرمایا کہ کس قسم کی مدد کرتے ہیں آپ لوگ؟ کیا صرف کھانا کھلاتے ہیں؟ اس پر سیکرٹری خدمت خلق صاحبہ نے بتایا کہ ہم براہِ راست نقد رقم اور کھانے کی صورت میں مدد کرتے ہیں۔ حضورانور کے دریافت فرمانے پر انہوں نے مزید بتایا کہ کچھ رقم ہم ہیومینیٹی فرسٹ اور کچھ اور خیراتی اداروں کو بھی دیتے ہیں۔ان کی رپورٹ پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز نے خوشنودی کا اظہار فرمایا۔
بعدازاں نیشنل عاملہ کی ایک اعزازی ممبر نے اپنا تعارف کرواتے ہوئے بتایاکہ وہ لجنہ ہال کے حوالے سے صدر صاحبہ کی مدد کر رہی ہیں۔
اس پرحضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ جلد از جلد اس کی تعمیر شروع کریں۔
موصوفہ نے مزید کہا کہ صد سالہ پروگرام کے حوالے سے بھی کام جاری ہیں، جس میں حضور کی ہدایات کی روشنی میں نماز، قرآن اور پردہ پر خصوصی کام جاری ہے۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دریافت فرمایا کہ آپ نے جو صد سالہ پروگرام کی مجھ سے منظوری لی تھی، کیا اس پر عمل درآمد ہو رہا ہے؟ اس میں کچھ طویل مدتی منصوبے تھے اور کچھ قلیل مدتی منصوبے بھی تھے۔ آپ نے قلیل مدتی منصوبوں کے حوالے سے کیا کامیابی حاصل کی ہے؟
اس پر موصوفہ نے عرض کیا کہ کچھ منصوبوں پر کام جاری ہے جیسا کہ قرآن اور اسکے علاوہ ہم معروف خواتین کے حوالے سے ایک ڈاکومنٹری بھی تیار کر رہے ہیں جس کا مقصد نوجوان لجنہ کی تربیت کرنا ہے۔
میٹنگ کے آخر پر صدر لجنہ نے سوال کیاکہ احمدی خواتین اسلامی اصولوں کے تحت اپنے حقوق کا تحفظ کس طرح کر سکتی ہیں؟ جیسا کہ مساجد میں خواتین کو الگ جگہ نہ دیا جانا یا گھریلو مسائل وغیرہ، اس صورت میں کیا کیا جائے کہ اگر خواتین یہ سمجھتی ہیں کے ان کے مسئلے کو مناسب طریقہ سے نہیں ہینڈل کیا گیا؟
اس پر حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ جہاں تک مساجد میں جگہ کا معاملہ ہے تو باجماعت نمازیں خواتین پر فرض نہیں ہیں، لیکن وہ خواتین جو اکیلی مائیں ہیں یا وہ جو بچوں کو مسجد سے جوڑے رکھنے کیلئے ان کو ساتھ لے کر مسجد آنا چاہتی ہیں تو ان کو جگہ فراہم کرنی چاہیے۔ ویسے بھی اکثر جگہوں پر نمازیوں کی تعداد کم ہی ہوتی ہے تو وہاں آپ ایک پردہ لگا کر باجماعت نماز میں شامل ہو سکتی ہیں۔ اور جمعہ کی نماز پر جہاں جگہ ہے وہاں تو ٹھیک ہے لیکن جہاں جگہ نہیں ہے وہاں خواتین گھر پر ہی نماز ادا کریں۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ جہاں تک گھریلو مسائل اور گھریلو تشدد کے مسائل ہیں تو ان میں بعض اصلاحی کمیٹی اور بعض قضاء میں جاتے ہیں اور جو زیادہ گھناؤنے جرائم ہیں وہ عدالتوں میں جاتے ہیں۔ ہر مسئلہ اس کی نوعیت کے مطابق ہینڈل کیا جاتا ہے۔ اگر معاملہ قضا میں جاتا ہے تو میں نے قضا کو اجازت دی ہوئی ہے کہ لڑکی اپنے ساتھ کوئی بھی احمدی خاتون وکیل لے کے جا سکتی ہے، یا کوئی بھی خاتون جس کو وہ اپنے ساتھ اپنی سپورٹ کیلئے لے کر جانا چاہے۔ اگر خاتون سمجھتی ہے کہ یہ فیصلہ درست نہیں ہے تو اسکے پاس اپیل کا حق ہے، اگراسکا فیصلہ بھی نہیں ٹھیک لگتا تو وہ پانچ رکنی بینچ کے سامنے اپیل کا حق رکھتی ہے۔ اگر اس بینچ کے فیصلے پر بھی اس کو تسلّی نہیں ہوتی تو وہ یہ حق رکھتی ہے کہ وہ خلیفۃ المسیح کو اپیل کر سکتی ہے۔ میرے پاس بہت سے کیسز آتے ہیں، اکثر میں قاضی کا فیصلہ ٹھیک ہوتا ہے لیکن کسی کسی میں فیصلہ تبدیل بھی کیا جاتا ہے۔ آپ ہر کسی کو خوش نہیں کر سکتے۔ آنحضرتﷺ نےفرمایا تھا کہ اگر کوئی چرب زبانی سے اپنے حق میں فیصلہ کروا لے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ ٹھیک ہے، وہ اپنے پیٹ میں آگ بھررہا ہے۔آپ لوگوں کو اپنے ذہنوں سے یہ خیال نکالنا ہو گا کہ خواتین کے خلاف فیصلہ آنا غلط ہے۔ بعض کیسز میں مردوں کے ساتھ بھی زیادتی ہوتی ہے۔ ان کو بھی خواتین کی جانب سے تنگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
نیشنل مجلس عاملہ لجنہ اماءِ اللہ امریکہ کی یہ میٹنگ 6بجے تک جاری رہی۔
فیملی وگروپ ملاقاتیں 
میٹنگ کے بعد حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ اپنے دفتر تشریف لے آئے جہاںفیملی ملاقاتیںشروع ہوئیں۔ آج کے اس سیشن میں 47 فیملیز کے 186 افراد نے اپنے پیارے آقا سے ملاقات کی سعادت پائی۔ علاوہ ازیں 236 افراد نے گروپس کی صورت میں شرف ملاقات پایا۔
آج ملاقات کرنے والے یہ احباب اور فیملیز امریکہ کی مختلف 34 جماعتوں سے آئے تھے۔ آج بھی بعض احباب اور فیملیز بڑے اور طویل سفر طے کرکے ملاقات کیلئے پہنچی تھیں۔
جماعت Buffalo سے آنے والے 374 میل، جماعتChicagoسے آنے والے 690 میل اور جماعت Miami سے آنے والے 1078 میل کا سفر طے کرکے آئے تھے۔ علاوہ ازیں جماعت Dallas سے آنے والے1342 میل اور جماعت Bay Point سے آنے والے 2786 میل کا سفر طے کرکے پہنچے تھے۔ ان سبھی احباب اور فیملیز نے حضورانور کے ساتھ تصویر بنوانے کی سعادت بھی پائی۔ حضورانور نے ازراہِ شفقت تعلیم حاصل کرنے والے طلباء اور طالبات کو قلم عطافرمائے اور چھوٹی عمر کے بچوں اور بچیوں کو چاکلیٹ عطافرمائیں۔
احباب جماعت کے تاثرات
آج بھی ملاقات کرنے والوں میں بڑی تعداد ان فیملیز اور احباب کی تھی جو اپنی زندگی میں پہلی بار اپنے پیارے آقا سے ملاقات کی سعادت پارہے تھے۔
عمران نصیرصاحب جو Connecticut سے آئے تھے۔ ملاقات کے بعد کہنے لگے کہ ہمیں لگ رہا ہے کہ ہم ایک خواب دیکھ کرآئے ہیں۔ میں جو باتیں کرنا چاہتا تھا، نہیں کرسکا۔ حضورانور ازراہِ شفقت ہم سے گفتگو فرماتے رہے۔
ایک دوست عاطف رحمٰن صاحب جو جماعت Buffalo سے آئے تھے کہنے لگے کہ ملاقات کیلئے جو چند لمحات میسر آئے، ہمیں بہت سکون ملا ہے۔ ہم بہت خوش نصیب ہیں کہ اپنے آقا سے ملے ہیں۔ اس وقت ہمارا دل جذبات سے بھرا ہوا ہے اور ہم تو جنت سے ہو کر آئے ہیں۔
نارتھ ورجینیا سے آنے والے ایک دوست شبیر احمد صاحب بات کرتے ہوئے رونے لگ گئے۔ ان سے بات نہیں ہورہی تھی۔ بڑی مشکل سے کہنے لگے کہ ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔ ہمارے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ ہماری پیارے آقا سے ملاقات ہوگی۔ لیکن آج اللہ تعالیٰ نے یہ موقع عطافرمایادیا۔ ہم نے حضورسے تبرک بھی لیا۔ حضورانور نے میری انگوٹھی کو حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی انگوٹھی کے ساتھ مَسْ کیا۔ آج ہماری نسلوں نے بھی حضورانور سے برکت حاصل کی۔ میرا بیٹا اور میرا پوتا بھی ساتھ تھے۔
جماعت نارتھ ورجینیا سے آنے والے ایک دوست لقمان احمدصاحب کی آنکھوں سے آنسوجاری تھے۔ کہنے لگے کہ مجھے نہیں لگ رہا تھا کہ میں کبھی بھی حضورانور سے مل سکوں گا لیکن اللہ تعالیٰ نے راستہ کھول دیا اور میں یہاں آگیا۔ میں آج ملاقات کو الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا۔ آج میرے دل کو سکون اور اطمینان نصیب ہوا۔
جماعت Mary Land سے آنے والے ایک دوست فضل عمر ملک صاحب نے بیان کیا کہ بہت ہی بابرکت ملاقات تھی۔ حضورانور نے ہمارے لیے دعا کی۔ میں نے اپنے آقا کو دیکھا۔ میرا دل بہت نرم ہوگیا۔ میں نے تو صرف نعمتیں ہی محسوس کیں۔ بہت برکتیں لے کر آیا ہوں۔
جماعت North Virginia سے آنے والی ایک خاتون عائشہ انصاری صاحبہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج میری زندگی کی پہلی ملاقات تھی۔ میرے پاس بیان کرنے کیلئے الفاظ نہیں ہیں۔ میرا جسم کانپ رہا تھا۔ آج مجھے خدا سے بہت کچھ مل گیا۔ یہ میری زندگی کے قیمتی ترین لمحات تھے۔
ضیاء انور صاحب جماعت نارتھ ورجینیا سے آئے تھے۔ کہنے لگے کہ میں نے حضورانور کی خدمت میں عرض کیا کہ میں موصی ہوں۔ میرے لیے دعا کریں کہ میں وصیّت کی شرائط کو پورا کرسکوں اور بخشا جاؤں۔ اس پر حضورانور نے فرمایا اللہ تعالیٰ فضل کرے۔
ملاقاتوں کا یہ پروگرام 8:30 بجے تک جاری رہا۔ بعدازاں حضورانور نے مسجد بیت الرحمٰن تشریف لاکر نمازِمغرب وعشاء جمع کرکے پڑھائیں۔ نمازوں کی ادائیگی کے بعد حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ اپنی رہائشگاہ پر تشریف لے آئے۔
…٭…٭…٭…
17؍اکتوبر 2022ء (بروز سوموار)
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے صبح 6 بجکر 15 منٹ پر ’’مسجد بیت الرحمٰن‘‘ میں تشریف لا کر نمازِ فجر پڑھائی۔ نماز کی ادائیگی کے بعد حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اپنی رہائشگاہ پر تشریف لے گئے۔صبح حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دفتری ڈاک ملاحظہ فرمائی اور ہدایات سے نوازا اور حضورانور مختلف دفتری امور کی انجام دہی میں مصروف رہے۔
پروگرام کے مطابق 12بجکر 45 منٹ پر حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اپنی رہائشگاہ سے باہر تشریف لائے۔ رہائشگاہ کے باہر کھلے میدان میں مجلس انصاراللہ اور مجلس خدام الاحمدیہ نے تیراندازی (Archery) اور ایئررائفل (Shooting) کا مقابلہ رکھاہوا تھا۔ حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز ازراہِ شفقت اس جگہ تشریف لے آئے۔ حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے سامنے ان دونوں مقابلوں میں حصہ لینے والے آزمائشی مقابلوں کے فائنلسٹس تھے۔ خدام کی طرف سے دو فائنلسٹس اور انصاراللہ کی طرف سے دو فائنلسٹ نے حصہ لیا۔
مجلس خدام الاحمدیہ ساؤتھ ورجینیا کے معیذگل صاحب نے تیراندازی کا مقابلہ جیتا اور مجلس انصاراللہ نارتھ ورجینیا کے سلیمان چودھری صاحب نے ایئر رائفل شوٹنگ کا مقابلہ جیتا۔
بعدازاں 1بجے حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد بیت الرحمٰن تشریف لا کر نمازِظہروعصر جمع کرکے پڑھائیں۔ نمازوں کی ادائیگی کے بعد حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اپنی رہائشگاہ پرتشریف لے گئے۔
السلام آباد (برطانیہ )کیلئے روانگی
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی روانگی کا وقت قریب آرہا تھا۔ مسجد بیت الرحمٰن کے بیرونی احاطہ میں امریکہ کی مختلف جماعتوں سے آنے والے احباب، مردوخواتین کی ایک بڑی تعداد اپنے پیارے آقا کو الوداع کہنے کیلئے جمع ہوچکی تھی۔ یہ تعداد دوہزار نو صد سے زائد تھی۔
پروگرام کے مطابق 2:30 بجے حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اپنی رہائشگاہ سے باہر تشریف لائے۔ حضورانور کے چہرۂ مبارک پر نظرپڑتے ہی احبابِ جماعت نے بڑے جوش اور ولولہ کے ساتھ نعرے بلند کیے۔ ایک طرف مسلسل نعرے بلند کیے جارہے تھے۔ دوسری طرف بچیاں گروپ کی شکل میں الوداعی نظمیں پڑھ رہی تھیں۔ خواتین اپنے ہاتھ ہلاتے ہوئے شرف زیارت سے فیضیاب ہورہی تھیں۔ ہرطرف سے السلام علیکم حضور! کی آوازیں بلند ہورہی تھیں۔ حضورانور اپنے عشاق کے پاس سے گزرتے ہوئے اپنا ہاتھ بلند کرکے والہانہ نعروں اور سلام کا جواب دے رہے تھے۔ حضورانور کچھ دیر کیلئے احباب میں رونق افروز رہے۔ اِنِّی مَعَکَ یَا مَسْرُوْر کی صدائیں بھی بلند ہورہی تھیں۔ یہ الوداعی مناظر بڑے رقّت آمیز تھے۔ احباب وخواتین یہاں تک کہ بچوں، بچیوں کی آنکھوں میں بھی آنسو نظر آرہے تھے۔ ہرچھوٹا بڑا افسردہ تھا۔
بعدازاں حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دعا کروائی اور اپنا ہاتھ بلند کرکے سب کو’’السلام علیکم‘‘کہا اور گاڑی میں تشریف فرماہوئے۔ جب حضورانور کی گاڑی مسجد بیت الرحمٰن کے بیرونی احاطہ سے روانہ ہوئی تو احباب کے ہاتھ بلند تھے اور ہر طرف سے السلام علیکم، فی امان اللہ اور خدا حافظ کی آوازیں بلند ہورہی تھیں۔
قریباً 3 بجکر 50 منٹ پر حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکی واشنگٹن کے انٹرنیشنل Dulles ایئرپورٹ پر تشریف آوری ہوئی۔
حضورانور کی ایئرپورٹ پر آمد سے قبل ہی سامان کی بکنگ اور بورڈنگ پاس کے حصول کی کارروائی مکمل ہوچکی تھی۔ ایئرپورٹ پر ایک خصوصی انتظام کے تحت حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزایک سپیشل لاؤنج میں تشریف لے آئے۔5 بجکر 15 منٹ پر حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزجہاز میں سوار ہوئے۔ مکرم صاحبزادہ مرزا مغفور احمدصاحب امیر جماعت یوایس اے، محترمہ صاحبزادی امۃ المصور صاحبہ اہلیہ امیرصاحب امریکہ، مکرم ڈاکٹر نسیم رحمت اللہ صاحب نائب امیرجماعت امریکہ، مکرم ملک وسیم احمد صاحب نائب امیرامریکہ، مکرم مختار احمدملہی صاحب نیشنل جنرل سیکرٹری جماعت امریکہ، مکرم خرم فواد صاحب حضورانور کو الوداع کہنے کیلئے حضورانور کے ساتھ ایئرپورٹ کے اندر تک آئے تھے۔ ان سبھی احباب نے بورڈنگ ایریا تک آکر جہاں سے جہاز پر سوار ہوجاتا ہے، حضورانور کو الوداع کہا۔ صاحبزادی امۃ المصور صاحبہ نے حضرت بیگم صاحبہ مدظلہا العالی کو الوداع کہا۔ بعدازاں حضورانور جہاز کے اندر تشریف لے گئے۔
یونائیٹڈ ایئرلائن کی پرواز ( UA918 ) 6بجکر 15 منٹ پر واشنگٹن کے Dullas انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے ہیتھروایئرپورٹ لندن کیلئے روانہ ہوئی۔ قریباً 7گھنٹے کی مسلسل پرواز کے بعد برطانیہ کے مقامی وقت کے مطابق 18؍اکتوبر بروز منگل کی صبح 6 بجکر 15 منٹ پر جہاز ہیتھروایئرپورٹ لندن پر اُترا۔ جہاز کے دروازہ پر ایئرپورٹ کے ایک پروٹوکول آفیسر نے حضورانور کو خوش آمدید کہا۔ بعدازاں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز ایک خصوصی انتظام کے تحت ایک سپیشل لاؤنج میں تشریف لے آئے۔ اسی لاؤنج میں مکرم رفیق احمدحیات صاحب امیرجماعت یو.کے، مکرم صاحبزادہ مرزا وقاص احمدصاحب نائب صدر مجلس انصاراللہ یو.کے، مکرم عبدالقدوس صاحب صدرمجلس خدام الاحمدیہ یو.کے اور مکرم میجرمحمود احمد صاحب افسر حفاظت خاص نے حضورانور کو خوش آمدید کہا۔ اسی لاؤنج میں امیگریشن افسرنے آکر پاسپورٹ دیکھے۔ قریباً 7 بجے ایئرپورٹ سے ’’اسلام آباد‘‘ (ٹلفورڈ،سرے) کیلئے روانگی ہوئی اور قریباً 8 بجے حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی اسلام آباد تشریف آوری ہوئی۔ جہاں احباب جماعت مردو خواتین اور بچوں بچیوں نے بڑی تعداد میں اپنے پیارے آقا کا استقبال کیا اور خوش آمدید کہا۔اسلام آباد کو رنگ برنگی جھنڈیوں سے سجایا گیا تھا اور ایک داخلی راستہ پر گیٹ بھی بنایا گیا تھا جس پر ’’اھلاً وسھلاً ومرحباً‘‘ اور ’’جی آیا نوں‘‘ کے بینرز لگائے گئے تھے۔ اس کے علاوہ بجلی کے رنگ برنگے قمقموں سے چراغاں کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔
احباب جماعت اپنے پیارے آقا کو خوش آمدید کہنے کیلئے صبح پونے چھ بجے سے ہی اسلام آباد آنا شروع ہوگئے تھے۔ آنے والوں میں مردوخواتین کے علاوہ بڑی تعداد میں بچے بھی شامل تھے۔ اسلام آباد کے اردگرد کی جماعتوں Aldershot، Ash، Farnham ،Bordon اور Guildford کے علاوہ لندن اور بعض دوسری جماعتوں سے بھی ایک محتاط اندازے کے مطابق پانچ صد کے قریب احباب اپنے پیارے آقا کے استقبال کیلئے جمع ہوئے تھے۔ اس موقع پر بچے اور بچیاں اپنے ہاتھوں میں لیے ہوئے جھنڈے لہرا کر اپنے آقا کو خوش آمدید کہہ رہی تھیں۔
جونہی حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز گاڑی سے باہر تشریف لائے، احباب نے پرجوش انداز میں نعرے بلند کیے، دوسری طرف بچیوں کا گروپ استقبالیہ گیت ’’طَلَعَ الْبَدْرُ عَلَیْنَا مِنْ ثَنِیۃ الْوِدَاع‘‘ خوش الحانی سے پڑھ رہا تھا۔
اسلام آباد، ٹلفورڈ میں ورودِ مسعود
1 بچے عزیزم منیف احمدیاسر ولدلقمان احمدیاسر کو حضورانور کی خدمت میں پھولوں کا گلدستہ پیش کرنے کی سعادت نصیب ہوئی۔حضورانور ازراہِ شفقت دوحصوں میں کھڑے احباب اور خواتین کے پاس تشریف لے گئے اور اپنا بلند کرتے ہوئے ان کے نعروں اور سلام کا جواب دیا اور سب کو’’السلام علیکم‘‘کہا اور اپنی رہائشگاہ پر تشریف لے گئے۔
سیّدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے امریکہ کے اس سفر میں حضرت بیگم صاحبہ مدظلہا العالی کے علاوہ جن ممبران کو حضورانور کے قافلہ میں شمولیت کی سعادت حاصل ہوئی ان کے اسماء حسب ذیل ہیں۔
مکرم منیراحمدجاویدصاحب(پرائیویٹ سیکرٹری) مکرم مبارک احمدظفرصاحب (ایڈیشنل وکیل المال یو.کے)مکرم عابدوحیدخان صاحب (انچارج پریس اینڈمیڈیا آفس یو.کے)مکرم سخاوت علی باجوہ صاحب (شعبہ حفاظت خاص)مکرم محمود احمدخان صاحب (شعبہ حفاظت خاص)مکرم خواجہ عبدالقدوس صاحب (شعبہ حفاظت خاص)مکرم مرزا لئیق احمدصاحب (شعبہ حفاظت خاص)خاکسار عبدالماجد طاہر (ایڈیشنل وکیل التبشیر یو.کے)
امریکہ سے ڈاکٹر مکرم تنویراحمدصاحب اس سارے سفر کے دوران بطور ڈیوٹی قافلہ کے ساتھ رہے۔ امیرصاحب امریکہ نے انہیں سفر کے آغاز سے دوروز قبل ہی یو.کے بھجوا دیا تھا، جہاں سے یہ قافلہ کے ساتھ ہی روانہ ہوئے اور پھر واپس اسلام آباد یو.کے پہنچنے تک سارے سفر میں قافلہ کے ساتھ رہے۔
امریکہ سے مکرم منعم نعیم صاحب چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ امریکہ اس سارے سفر کے دوران سفری انتظامات کیلئے بطور ڈیوٹی قافلہ کے ساتھ رہے۔ امیرصاحب امریکہ نے ان کو بھی سفر کے آغاز سے دوروز قبل یو.کے بھجوایا تھا۔ جہاں سے یہ قافلہ کے ساتھ ہی روانہ ہوئے اور پھر واپس اسلام آباد یو.کے پہنچنے تک قافلہ کے ساتھ رہے۔
درج ذیل خوش نصیب افراد کو امریکہ میں قیام کے دوران قافلہ میں شامل ہونے کی سعادت نصیب ہوئی۔ یہ احباب حضورانور کے امریکہ پہنچنے سے دو تین روز قبل اپنے انتظام کے تحت امریکہ پہنچے تھے اور پھر وہاں سے حضورانور کی ہدایت کے مطابق قافلہ میں شامل ہوئے۔
مکرم ڈاکٹر عبدالمومن جدران صاحب،مکرم محمداحمدصاحب،مکرم ندیدم احمدامینی صاحب،مکرم ملک سجاد احمدصاحب،ایم .ٹی .اے (MTA) انٹرنیشنل یو.کے کے درج ذیل ممبران نے امریکہ سے بعض پروگراموں کی Live ٹرانسمیشن اور مختلف پروگراموں کی کوریج اور ریکارڈنگ کیلئے اس دورہ میں شمولیت کی توفیق پائی۔
مکرم منیرعودہ صاحب ڈائریکٹر MTA پروڈکشن، توقیراحمدمرزا صاحب، عدنان زاہد صاحب، زکی اللہ احمدصاحب، کرنل شاہد احمدصاحب۔
MTA افریقہ کے تحت افریقن ممالک اور افریقن میڈیا میں اِس دورہ کی کوریج کیلئے مکرم عمر سفیر صاحب ڈائریکٹر MTA افریقہ نے شمولیت کی سعادت پائی۔
ریویو آف ریلیجنز کے تحت اس دورہ کی کوریج کیلئے مکرم عامر سفیر صاحب ایڈیٹر رسالہ ریویو آف ریلیجنز نے شمولیت کا شرف پایا۔
مرکزی شعبہ مخزن تصاویر سے مکرم عمیرعلیم صاحب انچارج شعبہ اور غدیراحمدصاحب نے شمولیت کی سعادت پائی اور مکرم عمیرعلیم صاحب بحیثیت ممبر قافلہ کے ساتھ رہے۔
علاوہ ازیں مکرم فرہاد احمدصاحب مربی سلسلہ (MTA News) نے شعبہ ’’پریس اینڈمیڈیا آفس یو.کے‘‘ کے تحت اس دورہ میں شمولیت کی توفیق پائی۔اللہ تعالیٰ ان سب احباب کیلئے یہ سعادت مبارک فرمائے۔
…٭…٭…٭…