اردو   हिंदी   বাংলা   ಕನ್ನಡ   മലയാളം   ଓଡ଼ିଆ   தமிழ்   తెలుగు  




2023-09-21

بہار کے وزیر تعلیم چندر شیکھر یادَوْ نےآنحضرت ﷺ کو شاندار پُرکھا،پیغمبراور ’’مَریادَہ پُرشوتم ‘‘ بتایا

 

بہارکے وزیر تعلیم چندر شیکھرنے پیغمبر محمد کو بتایا مریادہ مرشوتم

(پٹنہ)9ستمبر(1۔ن)بہار کے وزیر تعلیم چندر شیکھر یادو کا متنازعہ بیان سامنے آیا ہے ۔ انہوں نے پیغمبر محمد کو مریادہ پرشوتم بتایا ہے۔ کچھ مہینوں پہلے بھی وزیر تعلیم چندر شیکھر نے رام چرت مانس کو لے کر متنازعہ بیان دیا تھا۔
انہوں نے رام چرت مانس کو نفرت پھیلانےوالا گرنتھ بتایا تھا۔ گذشتہ کئی مہینوں سے تنازعات میں رہنے والے بہار سرکار کے وزیر تعلیم چندر شیکھر کا اب ایک اور نیا متنازعہ بیان سامنے آیا ہے۔انہوںنے مذاہب اسلام کے بانی محمد پیغمبر کو مریادہ پرشوتم کہا ہے۔ وزیر تعلیم نے یہ بیان نالندہ میں دیا ہے ۔ ان کا ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہاہے۔
دراصل جنم اشٹمی کے موقع پر چندرشیکھرنالندہ کے ہلسا میں باباابھے ناتھ دھام کے احاطہ میں ایک پروگرام میں شامل ہونے گئے ہوئےتھے اور اسی دوران انہوںنے پیغمبر محمد کو مریادہ پرشوتم بتایا۔
اپنے بیان میں وزیر تعلیم چندر شیکھر نے کہا ہے کہ ’’جب شیطانیت بڑھ گئی، دنیا میں ایمان ختم ہو گیا، بے ایمان اور شیطان حاوی ہو گئے، تو وسطی ایشیا کے علاقہ میں پربھو نے پرماتما نے ایک شاندار پرکھا، پیغمبر مریادہ پرشوتم ، جو بھی کہہ لیں محمد صاحب کو پیدا کیا۔
اسلام آیا ، ایمان لانے کیلئے؟ اسلام آیا، بے ایمانی کے خلاف، اسلام آیا،شیطانی کے خلاف، مگر بے ایمان والا بھی خود کو مسلمان کہتا ہو ، تو اس کی اجازت قرآن نہیں دیتا ۔‘‘

(اخبار ’’ہند سماچار‘‘مین ایڈیشن مورخہ 10؍ستمبر2023ء صفحہ نمبر6)

 


بہار کے وزیر تعلیم چندر شیکھر یادَوْ نے گزشتہ دنوں صوبہ بہار کے نالندہ شہر کے ہلسا مقام میں ایک جلسہ میں  آنحضرت ﷺ کو ’’مَریادَہ پُرشوتم ‘‘ بتایا۔ پُرُش مرد کو کہتے ہیں اور اُتَّم اعلیٰ کو کہتے ہیں۔ لہٰذا پُرشوتم کا مطلب بہت ہی اعلیٰ اور عظیم مرد کے ہوئے۔ ’’مَریادَہ پُرشوتم ‘‘ کا مطلب ہے ایسا انسان جس کا اُسوہ ، جس کے اخلاق و عادات بنی نوع انسان کیلئے قابل تقلید ہوں۔ گویا کہ ’’مَریادَہ پُرشوتم ‘‘ آیت کریمہ لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِيْ رَسُوْلِ اللہِ اُسْوَۃٌکا ترجمہ ہے۔ چندرشیکھر یادو نے اپنی تقریر میں یہی بات بیان کی کہ جب دُنیا میں  ہر طرف فساد پھیل گیا اور شیطان کا غلبہ ہوگیا تو ایسے وقت میں اللہ تعالیٰ نے ایک ’’مَریادَہ پُرشوتم ‘‘ کو مبعوث فرمایا۔ انہوں نے اپنی تقریر میں مسلمانوں کو ایک زبردست نصیحت کی کہ اسلام بے ایمانی اور شیطانی سے بچانے کیلئے آیا لیکن اگر بے ایمان اور شیطان بھی اپنے آپ کو مسلمان کہے تو قرآن اس کی اجازت نہیں دیتا۔
وزیر تعلیم چندر شیکھر یادو نے جو بیان دیا ہے وہ بالکل درست ہے۔ آپ نے یقیناً اسلام اور بانی اسلام کی زندگی کا مطالعہ کیا ہے اور اسلامی تعلیم اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق فاضلہ نے آپ کو متاثر کیا ہے وگرنہ ایسا بیان دینا ممکن نہ تھا۔روزنامہ اخبار ہند سماچار جالندھر کی یہ خبر ہم نے ہوبہو شائع کی ہے۔ اس میں چندر شیکھر یادو کے بیان کو بار بار متازعہ بیان کہا گیا۔اس میں متنازعہ کیا ہے؟ یہ بیان تو بالکل حقیقت پر مبنی ہے۔ آنحضرت ﷺ ایسے وقت میں آئے جب کہ دُنیا کی بالخصوص عربوں کی اخلاقی حالت بالکل تباہ ہوچکی تھی لیکن پھر آپ ﷺ نے اپنے اخلاق حسنہ سے اپنی شاندار تعلیم سے اُن بہائم خصلت لوگوں کو بااخلاق انسان بنایا اور بااخلاق انسان سے باخدا انسان بنادیا۔
ہم نے بہت سارے ہندو پنڈتوں کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف میں رطب اللسان پایا ہے۔ جس نے بھی سنجیدگی سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلمکی سیرت کا مطالعہ کیا وہ آپکا گرویدہ ہوگیا۔ ہندوستان کے ایک پنڈت سُوامی لکشمی شنکر اچاریہ نے پہلے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف کتاب لکھی کیونکہ جیسا اُن کے سننے میں  آتا تھا اُس کے مطابق اُنہوں  نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق اپنے ذہن میں ایک تصویر بنالی تھی لیکن بعد میں  انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کا گہرا مطالعہ کیا اور آپ کے گرویدہ ہوگئے۔ اور اب اُن کا بیان یُو ٹیوب پر سُنا جاسکتا ہے کہ ’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جیسا انسان نہ تو کبھی پیدا ہوا اور نہ آئندہ پیدا ہوگا۔‘‘ پس چندر شیکھر صاحب کے بیان کو متنازعہ کہنا محض تعصب کی بنا پر ہے وگرنہ آپ کا بیان سو فیصد درست ہے۔ البتہ اُن کو ایسے بیان سے پرہیز کرنا چاہئے کہ رام چرت مانس نفرت پھیلانے والی کتاب ہے۔ ایسا بیان جس سے ملک کا ماحول خراب ، اور امن اور بھائی چارہ کی فضا کو خطرہ ہو، نہیں دینا چاہئے۔
ہندوؤں کی مقدس کتابوں میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے متعلق پیشگوئیاں ہیں۔ ہندوؤں کے ایک بہت بڑے رُوحانی لیڈر شِری شِری روی شنکرنے تو برملا اس کااقرار و اعلان کیا۔ انہوں نے کہا :
بھَوِشْیہ پُران میں یہ بھی ذکر آتا ہے کہ پیغمبر محمد مشر ق وسطیٰ میں پیدا ہوں گے اور وہ کرپشن اور بداخلاقی سے لوگوں کوپاک کریں گے۔اور وہ عقیدت کی ایک نئی لہر لائیں گے ۔یہ ہزاروں سال پہلے ہندو پُرانوں میں مذکور ہے۔ایک پیشگوئی یہ ہے کہ وہ ایک ریگستانی علاقہ میں پیدا ہوگا۔ وہ ’’انسانیت کافخر‘‘ کے نام سے موسوم کیا جائے گااور اسکا نام محمد ہوگا۔
اس سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ چندر شیکھر یادَوْ کا بیان متنازعہ نہیں بلکہ حقیقت پر مبنی ہے۔

(ادارہ)

…٭…٭…٭…