اردو   हिंदी   বাংলা   ಕನ್ನಡ   മലയാളം   ଓଡ଼ିଆ   தமிழ்   తెలుగు  




2023-07-13

تعارف کتاب :چودھویں اور پندرھویں صدی ہجری کا سنگم
( جدید ایڈیشن2021ء لندن)
مرتبہ:ایچ. ایم. طارق

خلافت خامسہ کے بابرکت عہد میں چالیس سال بعد دوسری بار شائع ہونےو الا ’’چودھویں اور پندرھویں صدی ہجری کا سنگم‘‘کا نظر ثانی او راضافہ شدہ ایڈیشن،دیدہ زیب رنگین ٹائٹل کے ساتھ 297 صفحات پر مشتمل ہے جو سابقہ ایڈیشن سے پانچ گنا ضخیم ہے۔جسکا تعارف 6صفحات پر مشتمل حضرت مرزا طاہر احمد صاحبؒ نے(بطورصدر مجلس انصار اللہ پاکستان) اپنے قلم مبارک سے تحریر فرمایا تھا۔اس کتاب میں چودھویں صدی میں مسیح موعود اور امام مہدی کی آمد سے متعلق قرآن و حدیث کے علاوہ بزرگان امت کے79؍مستند حوالہ جات کے عکس مع ٹائٹل پیش کیے گئے ہیں۔یہ کتاب اس لحاظ سے بھی سلسلہ کے لٹریچر میں عمدہ اضافہ ہے کہ بعض نئے حوالہ جات کے عکس پہلی مرتبہ شائع ہورہے ہیں۔مثلاً:
٭حضرت مسیح موعودعلیہ السلام نے تحفہ گولڑویہ میں پیر صاحب آف کوٹھہ شریف (متوفی:1294ھ) کی چودھویں صدی میں ظہور کی اس الہامی شہادت کا ذکر فرمایا تھا کہ’’مہدی پیدا ہوگیا ہے۔‘‘یہ حوالہ پیر صاحب موصوف کی مطبوعہ سوانح حیات سے پیش کر دیا گیا ہے۔ (ملاحظہ ہو سنگم، صفحہ189)
٭ سورۃ الجمعہ کی آیت وَ آخَرِیْنَ مِنْھُمْ لَمَّا یَلْحَقُوْا بِھِمْ کی تفسیر نبویؐ کے مطابق اس سے مراد رسول اللہؐ کے اُس فارسی الاصل،بروز کی بعثت ہے جس نے اپنے انصارو اعوان کے ساتھ دوبارہ دنیا میں ایمان قائم کرنا تھا۔اس آیت کی تفسیرقرآنی میں علامہ موسیٰ جار اللہ ترکستانی (متوفی:1949ء)نے نحوی اعتبار سے ثابت کیا ہے کہ آخرین میں بھی ایک رسول کی بعثت مراد ہے۔ (ملاحظہ ہو سنگم، صفحہ24)
٭مہدی کے عظیم نشان چاند اور سورج گرہن کی پیشگوئی حدیث دارقطنی کے علاوہ قرآنی آیت وَجُمِعَ الشَّمْسُ وَ الْقَمَرُ (القیامۃ:10) سے بھی مستنبط ہوتی ہے۔اسکی تائید میںتفسیر حکمۃ البالغۃ کے علاوہ اعلام الحدیث از علامہ خطابی (متوفی:388ھ) کے حوالہ جات کے عکس پیش ہیں۔جن کے مطابق اس آیت میں چاند وسورج گرہن کی پیشگوئی کاذکر ہے۔(ملاحظہ ہو سنگم ،صفحہ95تا103)
٭چودھویں صدی میں صداقت مسیح و مہدی کیلئے چاند و سورج گرہن کا جونشان رمضان 1311ھ بمطابق مارچ، اپریل 1894ءمیں ظاہر ہوا،اس کیلئے بطور ثبوت ایک صدی قبل کے اردو اور انگریزی اخبارات کے عکس شامل کتاب ہیں۔(ملاحظہ ہو سنگم، صفحہ 125 تا 130)اسی طرح حدیث دارقطنی بابت چاند سورج گرہن کی سند پر اعتراض کے جواب کیلئے عکس حوالہ پیش ہے۔( ملاحظہ ہوسنگم، صفحہ139تا143)
٭1894ء کے سورج گرہن کے سائنٹفک ثبوت کیلئےThe Nautical Almanac and Astronomical Ephemeris سے سورج گرہن کے نقشہ جات اور ان کی Descriptionدی گئی ہے۔(ملاحظہ ہو سنگم، صفحہ127-128)
٭سورت التکویر میں مذکور زمانہ مسیح کی علامت اونٹوں کے بے کار ہونے کا غیر معمولی نشان عجب رنگ میں ظاہر ہوا،جہاں ٹرانسپورٹ کی ایجاد کے بعد 1908ء میں ہزاروں اونٹ جنگلو ں میں بے کار چھوڑ دیے گئے اورافزائش نسل کے نتیجہ میں ان کی تعداد بڑھ جانے کے بعد یہی اونٹ شہروں کے پانی پر حملہ آور ہونے لگے۔ نتیجۃً حکومت کومربوط حکمت عملی کے تحت ان بےکار جنگلی اونٹوں کوہلاک کرنا پڑا۔اونٹوں کے بےکار ہونے کی نشانی کے طور پرحکومت آسٹریلیا کی طرف سے جاری کردہ تاریخی سکہ کا عکس بھی پیش کیا گیا ہے۔(ملاحظہ ہو سنگم، صفحہ207تا209)
٭سورت التکویر و انفطار میں سمندروں کو ملائے جانے کے نشان کے ظہور کی علامات نہر سویز اور نہر پانامہ کا محل وقوع اور نقشہ بھی شامل ہے۔(ملاحظہ ہو سنگم، صفحہ211تا213)
٭زمانہ مسیح موعود کی پیشگوئی کے طور پر سورۃ التکویر، سورۃالانفطار، سورۃ الانشقاق، سورت ہود، سورۃ المرسلات اور سورۃ النباء میں بیان فرمودہ دیگر علامات اور ان کے حیرت انگیز رنگ میں پورا ہونے پرایک مفید مضمون ۔(ملاحظہ ہو سنگم، صفحہ 197تا240)
٭چودھویں صدی میں ظاہر ہونے والے مسیح ومہدی کے دعویدار حضرت مرزا غلام احمدقادیانی علیہ السلام کی قائم کردہ جماعت احمدیہ ہی رسول اللہ کی پیشگوئی کے مطابق کیوں’’ فرقہ ناجیہ‘‘کہلانے کی مستحق ہے؟(ملاحظہ ہو سنگم، صفحہ268تا284)
نوٹ:یہ کتاب ایڈیشنل وکالت اشاعت (ترسیل) لندن کے علاوہ یوکے،جرمنی،کینیڈا،امریکہ وغیرہ ممالک کے شعبہ اشاعت اور بک سٹالز سے بھی مل سکتی ہے۔