تم جو مسیح موعود کی جماعت کہلا کر صحابہؓ کی جماعت سے ملنے کی آرزو رکھتے ہو اپنے اندر صحابہؓ کا رنگ پیدا کرو، اطاعت ہو تو ویسی ہو،
باہم محبت اور اخوت ہو تو ویسی ہو، غرض ہر رنگ میں ، ہر صورت میں تم وہی شکل اختیار کرو جو صحابہؓ کی تھی (حضرت مسیح موعود علیہ السلام)
آپ ایسے بنیں کہ خدا تعالیٰ کی عبادت کے فرائض بھی پورے کرنے والے ہوں اور دوسروں کے حقوق بھی ادا کرنے والے ہوں
آپ میں سے ہر فرد جماعت کیلئے ضروری ہے کہ وہ تبلیغ کیلئے کچھ وقت مختص کرے اور امریکہ میں اسلام کے پیغام کو پہنچانے کیلئے خاص کوشش کرے
جب تک ہر مرد، چھوٹا اور بڑا اور ہر عورت وقت کی قربانی کیلئے تیار نہیں ہوگی، یہ مقصد پورا نہیں ہو گا
اس لیے یہ نہایت ضروری ہے کہ آپ سنجیدگی کے ساتھ اپنی تبلیغی ذمہ داریاں پوری کرنے کی طرف بھر پور توجہ کریں
پیارے احباب جماعت احمدیہ امریکہ
السلام علیکم و رحمۃ الله وبرکاتہ
اللہ تعالیٰ نے آپ کو جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق عطا فرمائی ہے۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں اور میں نے آپ کی تقریبات میں متعدد بار اس بات کا ذکر کیا ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت کی دو اغراض ہیں۔ اول لوگوں کو حقوق اللہ کی ادائیگی کی طرف توجہ دلانا اور دوم اس کی مخلوق کے حقوق ادا کرنا۔ اس لیے آپ کو پورے انہماک کے ساتھ خدا تعالیٰ کی عبادت کی طرف توجہ کرنی چاہئے۔ آپ ایسے بنیں کہ خدا تعالیٰ کی عبادت کے فرائض بھی پورے کرنے والے ہوں اور دوسروں کے حقوق بھی ادا کرنے والے ہوں۔ یہ نہایت ضروری ہے کہ آپ روز مرہ کے تربیتی پروگراموں میں حضرت مسیح موعودؑ کی تعلیمات کے بنیادی پہلوؤں پر زور دیں۔
آپ کو چاہئے کہ آپ اپنے باہمی تعلقات میں اور اسی طرح جماعت کے اندر بھی پیار و محبت کی فضا کو فروغ دیں، اور بہترین طریق پر ایک دوسرے کا خیال رکھیں اور عزت و احترام کے ساتھ پیش آئیں۔
اس سلسلہ میں حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں ’’اس لیے تم جو مسیح موعود کی جماعت کہلا کر صحابہؓ کی جماعت سے ملنے کی آرزو رکھتے ہو اپنے اندر صحابہؓ کا رنگ پیدا کرو۔ اطاعت ہو تو ویسی ہو۔ باہم محبت اور اخوت ہو تو ویسی ہو۔ غرض ہر رنگ میں ، ہر صورت میں تم وہی شکل اختیار کرو جو صحابہؓ کی تھی۔‘‘ (ملفوظات، جلد دوم، صفحہ 36)
جماعت احمد یہ امریکہ ایک لمبے عرصے سے قائم ہے اور اس میں کئی ایسے خوشحال اور صاحب حیثیت احمدی موجود ہیں جنہیں اپنے ضرورت مند بھائیوں کی مدد کرنا اپنے اوپر لازم کر لینا چاہئے۔
اس ضمن میں حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں:’’خدا تعالیٰ نے یہ نئی قوم بنائی ہے جس میں امیر غریب بچے جوان بوڑھے ہر قسم کے لوگ شامل ہیں۔ پس غریبوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے معزز بھائیوں کی قدر کریں اور عزت کریں اور امیروں کا فرض ہے کہ وہ غریبوں کی مدد کریں۔ ان کو فقیر اور ذلیل نہ سمجھیں کیونکہ وہ بھی بھائی ہیں۔ گو باپ جدا جدا ہوں مگر آخر تم سب کا روحانی باپ ایک ہی ہے اور وہ ایک ہی درخت کی شاخیں ہیں۔‘‘(ملفوظات، جلد3 ،صفحہ 349، ایڈیشن 1984ء)
مزید برآں، ہمیں خدا تعالیٰ کے حکم کے مطابق ہمیشہ اس کی راہ میں مالی قربانیوں کی خاص طور پر تحریک اور حوصلہ افزائی کرنی چاہئے کیونکہ یہ ہمارے پروگراموں کی کامیابی اور جماعت کے مقاصد کو پورا کرنے کیلئے بہت اہم ہیں۔
حضرت مسیح موعودؑ ہمیں اس ضروری امر کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرماتے ہیں کہ ’’دینی ضروریات کے انجام دینے کے واسطے چندوں کی ضرورت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی پیش آئی تھی۔‘‘(ملفوظات، جلد دہم، صفحہ139)
پس ان پاک خصلتوں کو اپنی زندگیوں کا حصہ بنائیں اور جماعت احمد یہ امریکہ کو ان نیک خوبیوں کو اپنانے اور ان میں ترقی کرنے کی خاص کوشش کرنی چاہئے ۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس کی توفیق دے۔
اسی طرح میں آپ کی توجہ تبلیغ کے اہم فریضے کی طرف بھی مبذول کرانا چاہتا ہوں۔ حضرت مسیح موعودؑ نے فرمایا ہے کہ ہمیں اسلام کی اشاعت و ترویج کیلئے مختلف قسم کے پرو گرام اور اسکیمیں بنانی چاہئیں۔ یہی آپ کی بنیادی ذمہ داری ہے اور نہایت ضروری ہے کہ آپ اس کو سرانجام دینے کیلئے پوری کوشش کریں۔ امریکہ میں آنے والے ابتدائی مبلغین نے تبلیغ پر خصوصی توجہ دی اور ان کی کوششوں کی بدولت بہت سارے لوگ جماعت احمدیہ میں شامل ہوئے۔ لیکن اس کے بعد، بدقسمتی سے، ان ابتدائی احمدیوں کی اولادیں ان کے نقش قدم پر نہ چل سکیں اور اپنے آپ کو احمدیت کے ساتھ وابستہ نہ رکھ پائیں۔ اب آپ کو چاہئے کہ اسے اپنی ذمہداری سمجھیں اور ان اولین احمدیوں کی نسلوں کو تلاش کریں اور ان کی راہنمائی کرتے ہوئے انہیں دوبارہ جماعت احمدیہ کے بابرکت نظام میں شامل کرنے کی کوشش کریں۔
آپ میں سے ہر فرد جماعت کیلئے ضروری ہے کہ وہ تبلیغ کیلئے کچھ وقت مختص کرے اور امریکہ میں اسلام کے پیغام کو پہنچانے کیلئے خاص کوشش کرے۔ صرف باتوں سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ جب بھی آپ ایسے پروگراموں کا انعقاد کریں تو چاہئے کہ آپ میں سے ہر ایک ان کیلئے وقت نکالے۔ جب تک ہر مرد، چھوٹا اور بڑا اور ہر عورت وقت کی قربانی کیلئے تیار نہیں ہوگی، یہ مقصد پورا نہیں ہو گا۔ اس لیے یہ نہایت ضروری ہے کہ آپ سنجیدگی کے ساتھ اپنی تبلیغی ذمہ داریاں پوری کرنے کی طرف بھر پور توجہ کریں۔
حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں: ’’وعظ کا منصب ایک اعلیٰ درجہ کا منصب ہے۔ اور وہ گو یا شان نبوت اپنے اندر رکھتا ہے۔ بشر طیکہ خدا ترسی کو کام میں لایا جائے۔ وعظ کرنے والا اپنے اندر خاص قسم کی اصلاح کا موقع پالیتا ہے۔ کیونکہ لوگوں کے سامنے یہ ضروری ہوتا ہے کہ کم از کم اپنے عمل سے بھی ان باتوں کو کر کے دکھاوے جو وہ کہتا ہے۔‘‘ (ملفوظات، جلد اوّل، صفحہ 505-506)
خدا تعالیٰ آپ کو ان ہدایات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ خدا تعالیٰ آپ کے جلسہ کو ہر لحاظ سے کامیاب کرے اور تمام شاملین، جلسہ کی کارروائی سے بھر پور طریق پر مستفید ہوں اور خدا تعالیٰ کے فضلوں کے وارث بنیں۔ اللہ تعالیٰ آپ سب پر اپنا فضل فرمائے۔
والسلام خاکسار
مرزا مسرور احمد
خلیفۃ المسیح الخامس
(بشکریہ اخبار الفضل انٹرنینل 29؍ستمبر2023ء)