اردو   हिंदी   বাংলা   ಕನ್ನಡ   മലയാളം   ଓଡ଼ିଆ   தமிழ்   తెలుగు  




2023-07-06

سالانہ کانفرنس IAAAE

منعقدہ 10؍جون 2023ء بمقام اسلام آباد (یو.کے)سے

حضورانورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا بصیرت افروز خطاب

مَیں بہت خوش ہوں کہ اب آپ کی تنظیم میں بہت سے رضا کارکام کررہے ہیں
خدا کرے کہ آپ لوگ رنگ، نسل اور مذہب کی تفریق کے بغیر تمام بنی نوع انسان کی مدد کرتے چلے جائیں
خدا تعالیٰ آپ کو پسماندہ اور تکلیف میں گھرے انسانوں کیلئے راحت اور سکون کا باعث بنادے
آپ لوگ جو بھی رفاہی کام کرتے ہیں وہ محض خدا تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے ہونے چاہئیں

سالانہ کانفرنسIAAAEمنعقدہ 10؍جون 2023ء بمقام اسلام آباد (یو.کے)سے حضورانورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا بصیرت افروز خطاب

 

مورخہ 10؍جون 2023بروز ہفتہ انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف احمدی آرکیٹیکٹس اینڈ انجینئرز نے اپنی سالانہ انٹرنیشنل کانفرنس ایوان مسروراسلام آباد، ٹلفورڈ میں منعقد کی۔ امسال کانفرنس کا عنوان ’’انجینئرنگ برائے امن‘‘ تھا جس میں دنیا بھر کے مختلف ممالک سے ایسوسی ایشن کے ممبران نے شرکت کی۔ اس موقع پر تمام تر کارروائی براہ راست یوٹیوب کے ذریعہ نشرکی گئی۔اس کانفرنس کو امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے بنفس نفیس رونق بخشی اورحاضرین سے بصیرت افروز اختتامی خطاب فرمایا۔
8 بجکر 5 منٹ پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ ایوان مسرور تشریف لائے، ’’السلام علیکم ورحمۃ اللہ‘‘ کا تحفہ عنایت فرمایا اور کرسیٔ صدارت پر رونق افروز ہوئے۔ بعد ازاں اجلاس کی کارروائی کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔
تلاوت قرآن کریم کے بعد مکرم اکرم احمدی صاحب، چیئرمین IAAAE نے گذشتہ سال کی کارگزاری رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے IAAAE کو اب تک 10 ممالک میں3800مقامات پر پانی کے کنویں لگانے کی توفیق مل چکی ہے جس سے ساڑھے3 ملین کے قریب لوگ استفادہ کر رہے ہیں۔ اسی طرح 520دیہاتی علاقوں میں renewable بجلی کا انتظام کیا جاچکا ہے۔ گزشتہ سال 7 ممالک میں 135ہینڈ پمپس کو بحال کیا گیا، 55ہینڈ پمپس کی مرمت کی گئی اور33؍Mini Solar well systems لگائے گئے اور 9 عدد نئےboreholes کیے گئے۔ پانی کے کنوؤں کے اس کام سے گزشتہ سال کے دوران2 لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد نے فائدہ اٹھایا۔ اس سال520 سے زائد دیہات میں بجلی پہنچانے کا کام کیا گیا۔ 211 سسٹمز کو ملک گنی بساؤ، یوگنڈا، کونگو کنشاسا، سیرالیون، گیمبیا اور آئیوری کوسٹ میں ٹھیک کیا گیا۔ اسی طرح گنی بساؤ، یوگنڈا اور کونگو کنشاسا میں نئے سسٹمز لگائے گئے۔ اس طرح 6 ممالک کے 36 ہزار800؍ افراد تک بجلی اور لائٹ پہنچائی گئی۔ایگریکلچرل اور فوڈ انڈسٹری میں کافی کام کیا گیا ہے۔گھانا کے دار الحکومت عکرہ شہر میں ایک Peace City بنانے کی کوشش کی جا رہی ہےجس میں 2 منزلہ 3 کمروں کے گھر تعمیر کیے جارہے ہیں۔

خطاب حضور انور

بعدہ تقریباً سوا آٹھ بجے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ منبر پر تشریف لائے۔آپ نے فرمایا:
اللہ تعالیٰ کے فضل و احسان کا نتیجہ ہے کہ آج IAAAE کے کارکنان یہاں اپنے سالانہ سمپوزیم کے سلسلے میں اکٹھے ہوئے ہیں۔ آپ لوگ مختلف کاموں اور پراجیکٹس میں مصروف ہیں کہ جن میں آپ لوگوں نے گذشتہ برس کام کیا اور آج آپ لوگوں نے آئندہ برس کیلئےمنصوبہ بندی بھی کی ہوگی۔ اسی طرح آج آپ لوگوں نے خدا کا شکر ادا کرتے ہوئے اسکے فضلوں کا تذکرہ کیا ہوگا۔ جماعت کا فورم استعمال کرتے ہوئے تکنیکی مہارت کو بنی نوع انسان کی خدمت کیلئےاستعمال کرنا یہی دراصلIAAAE کا بنیادی مقصد تھا۔ میں نے آپ لوگوں کو یہی ہدایت کی تھی کہ دنیا کے پسماندہ ترین لوگوں تک پینے کا صاف پانی پہنچائیں۔ الحمدللہ IAAAE نے بڑی محنت اور بڑی مہارت سے میری ہدایت پر عمل کرتے ہوئے پانی کے کئی کنویں دنیا کے پسماندہ ترین علاقوں میں کھودے۔ اسی طرح IAAAE نے پسماندہ اور محکوم لوگوں کیلئےاپنے ماڈل ولیج کے منصوبے کے تحت گھر تیار کیے ہیں۔ IAAAE نے انتھک محنت کے ساتھ اپنا وقت اور اپنی فنی مہارت کا جماعت کیلئےاستعمال کیا ہے۔ اسی طرح آپ کی ایسوسی ایشن نے ایک تکنیکی ٹریننگ کالج بنانے کا منصوبہ بنایا ہے جو نائیجیریا میں زیرِ تعمیر ہے۔ خدا آپ کو یہ پراجیکٹ جلد از جلد مکمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
دنیا کے موجودہ سیاسی حالات کے پیشِ نظر میں نے آپ لوگوں کو ہر طرح کی ایمرجنسی کیلئےتیار رہنے کی بھی ہدایت کی تھی۔ اس سلسلے میں میں نے آپ کو اس منصوبہ بندی کی تلقین کی تھی کہ اگر خدانخواستہ خوفناک جنگ کی صورت میں کوئی عالمی تباہی ہوتی ہے تو معاشرے اور سماج کے تمام شعبوں کو دوبارہ قائم کرنے کا لائحہ عمل بنایا جائے۔
ہمیشہ یاد رکھیں کہ اسلام بنی نوع انسان کے حقوق کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ اسی مقصد کیلئےاللہ تعالیٰ نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کو مبعوث فرمایا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو باربار یہ تلقین فرمائی ہے کہ بنی نوع انسان کی خدمت کیلئےآپ علیہ السلام کی جماعت ہمیشہ تیار رہے۔ ایک موقعے پر آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ ہر انسان کو ہر روز یہ جائزہ لیتے رہنا چاہیے کہ اس نے کس حد تک دوسروں کی ہمدردی کی کوشش کی ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے ایک حدیث کے حوالے سے فرمایا ہے کہ بروزِ قیامت اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ اے بنی آدم! میں بھوکا تھا، تو نے مجھے کھانا نہ کھلایا، میں پیاسا تھا تو نے مجھے پانی نہ پلایا، میں بیمار تھا تو نے میری تیمارداری نہ کی۔ اس پر وہ انسان کہے گا کہ اے خدا! یہ کیسے ممکن ہے؟ اس پر اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ میرا فلاں بندہ جو مجھے بہت عزیز تھا تو نے اس سے ہمدردی نہ کی۔
حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اس حدیث کی طرف اشارہ کیا ہے کہ قیامت کے دن خدا تعالیٰ جماعت احمدیہ کے افراد سے فرمائے گا کہ تم نے مجھے میری بھوک میں کھانا کھلایا، میرے پیاسے ہونے کی حالت میں مجھے پانی پلایا، میری تیمارداری کی۔ جماعت کے افراد عرض کریں گے کہ اے خدا ہم نے کب تیری یہ خدمت کی تو خدا تعالیٰ فرمائے گا کہ تم نے میرے بندوں کی ہمدردی کا حق ادا کردیا۔
حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں کہ میری حالت یہ ہے کہ اگر میں نماز ادا کر رہا ہوں اور مجھے کسی کی تکلیف کی آواز سنائی دے تو مجھے اگر نماز توڑ کر بھی اس کی مدد کرنی پڑے تو میں ضرور اس کی مدد کروں۔ میری دلی تمنا ہوتی ہے کہ میں ہرممکن طور پر اس شخص کی مدد کرسکوں۔ حضورعلیہ السلام فرماتے ہیں کہ اگر عملی طور پر تم تکلیف میں گھرے انسان کی مدد نہیں کرسکتے تو کم از کم اس کیلئےدعا کرو۔
پس یاد رکھیں کہ آپ لوگ جو بھی رفاہی کام کرتے ہیں وہ محض خدا تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئےہونے چاہئیں۔ آپ لوگ جماعتی منصوبوں میں خدمات سر انجام دے کر جماعت کا قیمتی سرمایہ بچا رہے ہیں اور یہ بہت بڑی خدمت ہے جو آپ لوگ انجام دے رہے ہیں۔
میں بہت خوش ہوں کہ اب آپ کی تنظیم میں بہت سے رضا کار کام کر رہے ہیں اور بہت سے نوجوان کام کرنے والے ہمیں میسر آگئے ہیں جو بہت اچھا کام کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو عاجزی اور انکساری کے ساتھ محض خدا تعالیٰ کی خوشنودی کی خاطر بنی نوع انسان کی خدمت کی توفیق دے۔ آمین
خدا کرے کہ IAAAE اپنی ترقیات کی منازل طے کرتی چلی جائے اور ان مقاصد کو حاصل کرتی چلی جائے جو اس تنظیم کے قیام کی حقیقی غرض تھی۔ وہ مقاصد کہ جن کے حصول کیلئےاللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو مبعوث فرمایا تھا۔ خدا کرے کہ آپ لوگ رنگ، نسل اور مذہب کی تفریق کے بغیر تمام بنی نوع انسان کی مدد کرتے چلے جائیں۔ آمین خداتعالیٰ آپ کو پسماندہ اور تکالیف میں گھرے انسانوں کیلئےراحت اور سکون کا باعث بنادے۔ آمین ۔ اب میرے ساتھ دعا میں شامل ہو جائیں۔
دعا کے بعد اسٹیج پر گروپ فوٹو ہوئی۔بعدہ حضور انور لجنہ اماء اللہ کی طرف چند لمحوں کیلئےتشریف لے گئے اور مردانہ حصے میں واپس تشریف لانے کے بعد ہال کی ایک جانب تیار کیے گئے کھانے کے صدارتی میز پر رونق افروز ہوئے جہاں حضورِ انور نے شرکائے کانفرنس کے ساتھ عشائیہ تناول فرمایا بعد ہ حضورانور ایوانِ مسرور سے واپس تشریف لے گئے۔
اس کانفرنس کا آغاز صبح 9 بجے تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ یہ کانفرنس کُل 6؍ اجلاسات پر مشتمل تھی جس کی صدارت مختلف نمائندگان نے کی اور حضور انور کے اختتامی خطاب کے ساتھ بخیر وخوبی اختتام پذیر ہوئی۔
ہر اجلاس میں سوال و جواب کیلئے بھی ایک حصہ مختص کیا گیا تھا جس میں شرکا کو سوالات کرنے کے علاوہ اپنی رائے دینے کا موقع بھی فراہم کیا گیا جس میں ممبران نے بھرپور شرکت کرتے ہوئے سوالات کرنے کے علاوہ تجاویز بھی پیش کیں۔
کانفرنس میں چرچ آف سائنٹولوجی کےنمائندے گریم ولسن صاحب، یونائیٹڈ نیشن جنیوا دفتر کی نمائندہ شیامی پووی ماناسنگھے صاحبہ کے علاوہ نائب صدر ہیومن رائٹس کونسل یونائیٹڈ نیشنز، ایمبیسڈر آف گیمبیا ہز ہائی نیس پروفیسرمحمدوایم اوکھا صاحب،ایمبیسڈر برونڈی آفس یو.کے ہز ہائی نیس جین پیرے اوو جین پیرے اوویٹونزے صاحب اور یونائیٹڈ نیشنز ہائی کمیشن فار ریفیوجیز چیف آف ڈیویلپمنٹ، اکنامک، سوشل رائٹس ٹوڈ ہولینڈ صاحب نے بھی شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

(الفضل انٹرنیشنل لندن 14جون 2023)
…٭…٭…٭…