اردو   हिंदी   বাংলা   ಕನ್ನಡ   മലയാളം   ଓଡ଼ିଆ   தமிழ்   తెలుగు  




کلام امام الزمان

2023-11-16

انبیاء علیہم السلام کو ضرورتیںاس لیے لاحق ہوتی ہیں تاکہ

للّٰہی وقف کے نمونے مثال کے طور پر قائم ہوں اور ابوبکرؓ کی زندگی کاوقف ثابت ہو

ا ور دنیا میں خدائے مقتدر کی ہستی پر ایمان پیدا ہواور ایسی للّٰہی وقف کرنے والے دنیا کیلئے بطور آیات اللہ کے ٹھہریں

ارشادات عالیہ سیّدناحضرت مسیح موعود ومہدی معہود علیہ الصّلٰوۃ و السّلام

 

انبیاء علیہم السلام کو ضرورتیں کیوں لاحق ہوتی ہیں


مَیں یہاں ایک ضروری امر بیان کرنا چاہتا ہوں کہ انبیاء علیہم السلام کو ضرورتیں کیوں لاحق ہوتی ہیں؟ اللہ تعالیٰ اس بات پر قادر ہے کہ اُن کو کوئی ضرورت پیش نہ آوے مگر یہ ضرورتیں اس لیے لاحق ہوتی ہیں تاکہ للّٰہی وقف کے نمونے مثال کے طور پر قائم ہوں اور ابوبکرؓ کی زندگی کاوقف ثابت ہوا ور دنیا میں خدائے مقتدر کی ہستی پر ایمان پیدا ہواور ایسی للّٰہی وقف کرنے والے دنیا کیلئے بطور آیات اللہ کے ٹھہریں اور اُس مخفی محبت اور لذت پر دنیا کو اطلاع ملے،جس کے سامنے مال ودولت جیسی محبوب اور مرغوب شے بھی آسانی اور خوشی کے ساتھ قربان ہو سکتی ہے اور پھر مال ودولت کے خرچ کے بعد للّٰہی وقف کو مکمل کرنے کے واسطے وہ قوت اور شجاعت ملے کہ انسان جان جیسی شے کو بھی خدا تعالیٰ کی راہ میں دینے سے دریغ نہ کرے۔
غرض انبیاء علیہم السلام کی ضرورتوں کی اصل غرض دنیا کی جھوٹی محبتوں اور فانی چیزوں سے منہ موڑنے کی تعلیم دینے، اللہ تعالیٰ کی ہستی پر لذیذ ایمان پیدا کرنے اور ابنائے جنس کی بہتری اور خیر خواہی کیلئے ایثار کی قوت پیدا کرنے کے واسطے ہوتی ہے،ورنہ یہ پاک گروہ خَزَآىِٕنُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ کے ما لک کی نظر میں چلتا ہے۔ ان کو کسی چیز کی ضرورت ہو سکتی ہے؟ وہ ضرورتیں تعلیم کو کامل اور انسان کے اخلاق اور ایمان کے رسوخ کیلئے پیش آتی ہیں۔ ‘‘

( ملفوظات، جلد اوّل، صفحہ 499،مطبوعہ 2018قادیان )