’’نسبتوں کی تقریب پر جو شکر وغیرہ بانٹتے ہیں دراصل یہ بھی اسی غرض کیلئے ہوتی ہے کہ دوسرے لوگوں کو خبر ہوجاوے اور پیچھے کوئی خرابی پیدانہ ہو ۔ مگر اب یہ اصل مطلب مفقود ہوکر اس کی جگہ صرف رسم نے لے لی ہے ۔ اور اس میں بہت سی باتیں اَور پیدا کی گئی ہیں ۔ پس ان کو رسوم نہ قرار دیا جاوے بلکہ یہ رشتہ ناطہ کو جائز کرنے کیلئے ضروری امور ہیں ۔ یاد رکھو جن امور سے مخلوق کو فائدہ پہنچا ہے شرع اس پر ہرگز زد نہیں کرتی کیونکہ شرع کی خود یہ غرض ہے کہ مخلو ق کو فائدہ پہنچے۔ آتش بازی اور تماشا وغیرہ یہ بالکل منع ہیںکیونکہ اس سے مخلوق کو کوئی فائدہ بجز نقصان کے نہیںہے۔‘‘
(ملفوظات جلد دوم صفحہ 310 )