اردو   हिंदी   বাংলা   ಕನ್ನಡ   മലയാളം   ଓଡ଼ିଆ   தமிழ்   తెలుగు  




کلام امام الزمان

2023-06-22

شادی بیاہ پر فضول خرچی

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
ہماری قوم میں ایک یہ بھی بدرسم ہے کہ شادیوں میں صدہا روپیہ کا فضول خرچ ہوتا ہے سو یاد رکھنا چاہئے کہ شیخی اور بڑائی کے طور پر برادری میں بھاجی تقسیم کرنا اور اسکا دینا اور کھانا یہ دونوں باتیں عند الشرع حرام ہیں…ناحق روپیہ ضائع جاتا ہے اور گناہ سرپر چڑھتا ہے۔ (ملفوظات ، جلد5،صفحہ49)
آپ علیہ السلام مزید فرماتے ہیں :
شادیوں میں جو بھاجی دی جاتی ہے اگر اس کی غرض صرف یہی ہے کہ تادوسروں پر اپنی شیخی اور بڑائی کا اظہار کیا جاوے تو یہ ریا کاری اور تکبر کیلئے ہوگی اس لئے حرام ہے…دوسرے لوگوں سے سلوک کرنے کیلئے دے تو یہ حرام نہیں…اصل مدعا نیت پر ہے نیت اگر خراب اور فاسد ہو تو ایک جائز اور حلال فعل کو بھی حرام بنا دیتی ہے…اگر کوئی شخص …شکر (مٹھائی)وغیرہ اس لئے تقسیم کرتا ہے کہ وہ ناطہ پکا ہو جائے تو گناہ نہیں لیکن اگر یہ خیال نہ ہو بلکہ اس سے مقصد صرف شہرت اور شیخی ہوتو پھر یہ جائز نہیں ہوتے ۔ (ملفوظات ، جلد 2صفحہ 389تا394)

(شعبہ رشتہ ناطہ، نظارت اصلاح ارشاد مرکزیہ قادیان)