اردو   हिंदी   বাংলা   ಕನ್ನಡ   മലയാളം   ଓଡ଼ିଆ   தமிழ்   తెలుగు  




پریس ریلیز

ہر انسان کا یہ بنیادی حق ہے کہ وہ جس مذہب کی طرف چاہے منسوب ہو کوئی تنظیم یا ادارہ اسے اس بنیادی حق سے محروم نہیں کرسکتاہے

احمدیہ مسلم جماعت بھارت، منسٹری آف مائنارٹی افیئرز کی شکرگزار ہے کہ

 انہوں نے جماعت کی درخواست پر فورًاکاروائی کرتے ہوئے جماعت کو غیر مسلم قرار دینے کے متعلق فیصلہ کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا ہے

 

26؍جولائی 2023

ہندوستان کے ایک صوبہ میں وقف بورڈ کی طرف سے ایک مسلم تنظیم کے فتویٰ کی بنیاد پر جماعت احمدیہ مسلمہ کو غیر مسلم قرار دیا گیا تھا۔ منسٹری آف مائنارٹی افیئرز کی طرف سے اس حوالہ سے کاروائی کی گئی اور احمدیوں کے خلاف اس فیصلہ کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا گیا ہے جس پر احمدیہ مسلم جماعت بھارت منسٹری کا تہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہے۔
ہمارا ملک بھارت ایک جمہوری ملک ہے اور اس ملک کی یہ خوبی ہے کہ یہاں مختلف عقائدرکھنے والے اور مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ آپسی پیار و محبت اور بھائی چارہ کے ساتھ رہتے ہیں۔ اور آئین ہند کے مطابق ہر انسان کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ جس مذہب کی طرف چاہے اپنے آپ کو منسوب کرے۔ باوجود اس کے بعض مسلم تنظیموں اور وقف بورڈ کی طرف سے جماعت احمدیہ مسلمہ کے مذہبی حقوق کو سلب کئے جانے کی کاروائی کی جاتی ہے ۔
یہ محض اور محض ملک کے پُر امن فضاء میں فتنہ پیدا کرنے اور احمدیہ مسلم جماعت کے خلاف لوگوں کو متنفر کرنے اور ورغلانے کی کوشش ہے۔
جماعت احمدیہ کے نزدیک مسلمان کی صرف وہی تعریف قابل قبول اور قابل عمل ہے جو قرآن عظیم سے قطعی طور پر ثابت ہو اور آنحضرتﷺ سے قطعی طور پر مروی ہو اور خلفاء راشدین کے زمانہ میں اس پر عمل ثابت ہو۔ بانیٔ اسلام حضرت محمد مصطفیٰﷺ فرماتے ہیں:
’’اسلام یہ ہے کہ تو گواہی دے کہ لا الٰہ الا اللہ محمد رسول اللہ ، نیز تم نماز قائم کرو اور زکوٰۃ ادا کرو اور رمضان کے روزے رکھو اور اگر راستہ کی توفیق ہو تو بیت اللہ کا حج کرو۔ ‘‘
(صحیح مسلم، کتاب الایمان، باب بیان الایمان و الاسلام)
احمدیہ مسلم جماعت بھارت دل و جان سے اسلام کی ان بنیادوں پر عمل کرتی ہے۔ یہ جماعت پُر امن اور ملکی قانون کی پاسداری کرنے والی جماعت ہے۔ اور اپنے رفاہی اور فلاح و بہبود اور قیام امن کے کاموں کی وجہ سے ملک بھر میں معروف ہے۔
اسی طرح احمدیوں کے حوالہ سے مولویوں کی طرف سے یہ بھی جھوٹا پروپیگنڈاکیا جاتا ہے کہ احمدی بانی اسلام حضرت اقدس محمد مصطفیٰﷺ کو نہیں مانتے ہیں یا ان کا کلمہ مختلف ہے وغیرہ۔ یہ سب من گھڑت اور جھوٹی باتیںہیں۔ احمدیہ مسلم جماعت دل و جان سے بانی اسلام حضرت اقدس محمد مصطفیٰﷺ کو خاتم النّبیین مانتی ہے اور آپﷺ کے ناموس کیلئے ہر قسم کی قربانی پیش کرنے سے دریغ نہیں کرتی ہے۔ اور ہمارا کلمہ بھی وہی کلمہ لاالٰہ الااللہ محمد رسول اللہ ہے۔ اور ہم یقین رکھتے ہیں کہ قرآن کریم کامل اور آخری شریعت ہے۔ اور ہر احمدی دل و جان سے ارکان اسلام کی پابندی کرتا ہے اور ارکان ایمان پر سچے دل سے یقین رکھتا ہے۔
حکومت ہند نے سن 2011کی مردم شماری کی رپورٹ میں جماعت احمدیہ مسلمہ کو اسلام کے ایک فرقہ کے طور پر تسلیم کیا ہے۔
جماعت احمدیہ مسلمہ کو غیر مسلم قرار دینے کا کسی کو بھی حق حاصل نہیں ہے۔یہ ایک غیر قانونی اور غیر مذہبی فعل ہےاور جماعت کے لوگوں کو معاشرتی طور پر بائیکاٹ کرنے کی تحریک کرنا ملک کے لوگوں کے اتحاد کو توڑنے اور ملک کے پُر امن ماحول کو خراب کرنے کے مترادف ہے۔
احمدیوں کے سوشل بائیکاٹ کے حوالہ سے کھلے عام پریس ریلیز جاری کرنا ملک میں نفرت پھیلانے اور فتنہ و فساد پیدا کرنے اور بھارتیوں کی اکائی کو توڑنے کا موجب بن سکتا ہے جس کی روک تھام کیلئے حکومت نے فوری قدم اُٹھایا ہے تاکہ ایسے نقض امن کی کاروائی کو ابتداء میں ہی روکا جاسکے۔ جماعت احمدیہ اس پر حکومت وقت کا شکریہ ادا کرتی ہے۔

کے طارق احمد

(انچارج پریس اینڈ میڈیا احمدیہ مسلم جماعت انڈیا)