اِنْ تَکْفُرُوْا فَاِنَّ اللّٰہَ غَنِیٌّ عَنْکُمْ وَلَا یَرْضٰی لِعِبَادِہِ الْکُفْرَ۔ وَاِنْ تَشْکُرُوْا یَرْضَہُ لَکُمْ اگر تم انکار کرو تو یقیناً اللہ تم سے مستغنی ہے اور وہ اپنے بندوں کیلئے کفر پسند نہیں کرتا اور اگر تم شکر کرو تو وہ اسے تمہارے لئے پسند کرتا ہے
خطبہ جمعہ حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ فرمودہ5؍اگست 2005 بطرز سوال وجواببمنظوری سیّدنا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز
سوال: حضور انور اید ہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ کے شروع میں کون سی آیت کی تلاوت فرمائی؟
جواب: حضور انور نے خطبہ کے شروع میں سورۃ الزمر کی آیت 8 کی تلاوت فرمائی اِنْ تَکْفُرُوْا فَاِنَّ اللّٰہَ غَنِیٌّ عَنْکُمْ وَلَا یَرْضٰی لِعِبَادِہِ الْکُفْرَ۔ وَاِنْ تَشْکُرُوْا یَرْضَہُ لَکُمْ۔ وَلَا تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِزْرَ اُخْرٰی۔ثُمَّ اِلٰی رَبِّکُمْ مَّرْجِعُکُمْ فَیُنَبِّئُکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ۔ اِنَّہٗ عَلِیْمٌ بِذَاتِ الصُّدُوْر ۔اس آیت کا ترجمہ ہے کہ اگر تم انکار کرو تو یقینا اللہ تم سے مستغنی ہے اور وہ اپنے بندوں کیلئے کفر پسند نہیں کرتا اور اگر تم شکر کرو تو وہ اسے تمہارے لئے پسند کرتا ہے۔ اور کوئی بوجھ اٹھانے والی کسی دوسری کا بوجھ نہیں اٹھائے گی۔ پھر تم سبکو اپنے ربّ کی طرف لوٹنا ہے۔ پس وہ تمہیں ان اعمال سے باخبر کرے گا جو تم کیا کرتے تھے۔ یقینا وہ سینوں کے رازوں کو خوب جانتا ہے۔
سوال: انسان کا کیا کام ہےجس سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ اس کو خدا تعالیٰ کی ضرورت ہے؟
جواب: حضورانور نے فرمایا: انسان کا کام ہے کہ اللہ تعالیٰ کے آگے جھکتے ہوئے اس کا شکرگزار بندہ بنتاچلا جائے کیونکہ یہ انسان ہی ہے جس کو اللہ تعالیٰ کی ضرورت ہے ۔ خداتعالیٰ کو توانسان کی کوئی ضرورت نہیں ۔
سوال: کس طرح ہم خدا تعالیٰ کا قرب حاصل کر سکتے ہیں؟
جواب: حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے فرمایا: شکرگزاری کے جذبات اور عمل تمہیں خداتعالیٰ کا قرب دلانے والے ہوںگے۔اورپھر اسی قرب کی وجہ سے، اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کی وجہ سے ،اللہ تعالیٰ کے مزید فضلوں کے وارث بنو گے ۔
سوال: اللہ تعالیٰ کے فضل کو سمیٹنے کیلئے ہمیں کیا کرنا چاہئے؟
جواب: حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے فرمایا: اللہ تعالیٰ ہمارے دلوں کے حال کوجانتاہے۔ہماری کنہ تک سے واقف ہے۔وہ سینوں میں چھپی ہوئی باتوں کو جانتاہے۔ اللہ کرے کہ یہ شکرگزاری کے جذبات اور پاک دل ہوکراس کے آگے شکرکرتے ہوئے جھکنے کے عمل ہر احمدی سے ظاہر ہو رہے ہوںاورہراحمدی میں نظر آ رہے ہوں اور ہمیشہ نظر آتے رہیں تاکہ ہم اللہ تعالیٰ کے مزید فضلوں کو سمیٹنے والے ہوں۔ ہمارا تو جوکچھ ہے خداتعالیٰ کی ذات ہے اوراللہ تعالیٰ کے فضل سے ہے۔
سوال: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کی شکرگزاری کی بابت کیا فرمایا؟
جواب: حضور انور نے فرمایا:آنحضورﷺنے فرمایا ہے کہ جو شخص لوگوں کا شکرگزار نہیں ہوتا ،ان کا شکر ادا نہیں کرتا وہ خدا کا بھی شکر ادا نہیں کرتا ۔
سوال: اگر بندہ شکر ادا کرنے والا ہوگا تو اللہ تعالیٰ اسکو کس طرح نوازے گا؟
جواب: حضورانورنے فرمایا:اللہ تعالیٰ نےیوں بھی بیان فرمایاہے کہ لَئِنْ شَکَرْتُمْ لَاَزِیْدَنَّکُمْ(ابراہیم:8) یعنی اگر تم شکراداکرو گے تو مَیںتمہیں ضرور بڑھائوں گا۔ یقینا تم میری رضا کو اس شکرکی وجہ سے مزید حاصل کرنے والے ہوگے۔
سوال: حضور انور نے کارکنا ن جلسہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کو کس طرف توجہ دلائی؟
جواب: حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:مَیں تمام کارکنان کا شکریہ ادا کرنا چاہتاہوں۔ سب نے بڑی محنت سے رات دن ایک کرکے اپنے فرائض کی ادائیگی کی۔ اور ان ملکوں میں جہاں بچوں اور نوجوانوں کی ترجیحات بالکل اور طرح کی ہیں عجیب وغریب قسم کی مصروفیات ہیں۔انہوں نے دنیاوی کھیل کود کو پس پشت ڈال کراللہ تعالیٰ کی خاطر اس کے مہمانوں کی خدمت کے لئے ہمہ وقت تیار رہے۔ حضور انور نے فرمایا کارکنان کو اعمال صالحہ بجا لانے کی طرف مزید توجہ پیدا ہونی چاہئے تا کہ اللہ تعالیٰ اس شکرگزاری کے عمل کی وجہ سے مزید فضلوں کے راستے آپ کے لئے کھولے ۔
سوال: پولیس اور آرمی کے افسران نے اپنے کیا تاثرات بیان فرمائے؟
جواب: حضور انور نے فرمایا: پولیس اور آرمی کے افسران بڑے حیران تھے کہ یہ تو سارے کام خود ہی کررہے ہیں اور اتنے پرامن ہیں اور محبت بکھیرنے والے ہیں،ہم تو سوچ بھی نہیں سکتے تھے ۔بلکہ بعض نے تو یہ اظہارکیاکہ آئندہ سال کے لئے ہماری ابھی سے اپنے ساتھ ڈیوٹی لگوالو۔کہتے ہیں کہ ایسی آسان ڈیوٹی تو ہم نے زندگی بھر کبھی نہیں کی۔
سوال: حضور انور کے خطبہ کے دوران جب تیز بارش ہونے لگی تو اللہ تعالیٰ نے کس طرح فضل فرمایا؟
جواب: حضور انور نے فرمایا:عموماً تیزبارش میں MTA کا رابطہ بھی متأثر ہوتاہے لیکن جب میری تقریر کے دوران تیز بارش ہوئی ہے تورابطہ تقریباً مسلسل قائم رہاہے اور شاید ایک آدھ منٹ کے علاوہ جو میری تقریر سے پہلے ہوچکا تھا اور کوئی ایسی خاص روک نہیں آئی ۔اس بارش کی وجہ سے جو لندن میں بھی ہو رہی تھی انتظامیہ کو بڑی فکر ہورہی تھی کیونکہ بعض دفعہ Link نہیں رہتا۔ بلکہ جس کمپنی کے ذریعہ سے جلسہ گاہ سے آگے سگنل بھجوانے کا کام تھا اس کے جو نمائندے وہاں موجود تھے،انگریز تھے ،اس نے کہاکہ ایسی بارش میں عموماً رابطے متأثر ہوتے ہیں، اس طرح Linkنہیں رہتا لیکن لگتاہے تمہاراخدا سے کوئی خاص تعلق ہے جو اس کام کو سنبھالے ہوئے ہے۔تویقینا اس نے سچ کہا ہے۔ ہمارے کام تو ہمارا خدا ہی کرتاہے اورپھر ہماری عاجزانہ کوششوں سے بے انتہا پھل ہمیں عطا فرماتاہے۔
سوال: جب ہم اللہ تعالیٰ کے شکر گزار بندے بنتے ہوئے اسکے کاموں کو سرانجام دینگے تو اللہ تعالیٰ کیا انوار ظاہر کرے گا؟
جواب: حضور انور نے فرمایا:جب ہم اللہ تعالیٰ کے شکرگزار بندے بنتے ہوئے اپنے کاموں کوسرانجام دینے کی کوشش کرتے ہیں ،اسکا فضل مانگتے ہیں، اسکی مدد مانگتے ہیں تو اللہ تعالیٰ بھی اپنے وعدے کے مطابق کہ اگر تم شکرگزار بندے بنو گے تو مَیں مزیدبرکت ڈالوں گا، برکتیں نازل فرماتا چلا جاتاہے۔ اپنے فضلوںاور برکتوں سے ہمیں نوازتا چلا جاتاہے ۔
سوال: جلسہ کی کامیابی کے پیچھے اصل وجہ کیا ہوتی ہے؟
جواب: حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:اس کامیابی میں انسانی کوششوں سے زیادہ اللہ تعالیٰ کا فضل ہوتاہے بلکہ یہ کہناچاہئے کہ صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کا فضل ہوتا ہے۔ وہی کاموں میں برکت ڈالتاہے اوران میں بہتری نظر آتی ہے ۔
سوال: اللہ تعالیٰ کس طرح پردہ پوشی فرماتا ہے؟
جواب: حضور انور نے فرمایا: ایک مہمان کسی دوسرے ملک سے آئے ہوئے تھے ۔مَیں نے ان سے پوچھا کہ دوسری جگہ جلسہ ہونے کی وجہ سے بعض کمیاں رہ گئی ہوں گی ،آپ کوتکلیف ہوئی ہوگی۔توان کا یہ کہنا تھاکہ اس سے اچھا انتظام ہوہی نہیں سکتاتھا۔ تو اللہ تعالیٰ اس طرح پردہ پوشی فرماتاہے۔پس یہ بات آ پ میں مزید بہتری اورشکرگزاری پیدا کرنے کا باعث بننی چاہئے۔ اللہ تعالیٰ نے جن ا نعاموں سے آپ کو نوازا ہے اس کا مزید اظہار ہونا چاہئے۔
سوال: حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے جلسہ سننے والوں کو شکر گزاری کے متعلق کیا فرمایا؟
جواب: حضور انور نے فرمایا:جلسہ سننے والوں کو بھی مَیں یہ کہنا چاہتاہوںکہ آپ کو بھی شکرگزاری کے جذبات سے بھرا ہوا ہونا چاہئے۔ اللہ تعالیٰ کا شکرادا کرنا چاہئے کہ اس نے توفیق دی کہ آپ لوگ براہ راست یہاں آ سکے اور جلسہ سن سکے۔ جو دنیا کے مختلف ملکوں میںبیٹھ کرایم ٹی اے کے ذریعہ سے جلسہ سن رہے تھے ان کو بھی خداتعالیٰ کا شکرادا کرنا چاہئے کہ اللہ تعالیٰ نے جماعت کی انتہائی عاجزانہ قربانیوں کو قبول کرتے ہوئے MTA جیسی نعمت سے ہمیں نوازا ہے جس سے دنیا کا ہر احمدی دور بیٹھے ہوئے جلسوں میں شامل ہو جاتاہے۔