اردو   हिंदी   বাংলা   ಕನ್ನಡ   മലയാളം   ଓଡ଼ିଆ   தமிழ்   తెలుగు  




2023-08-17

خطبہ جمعہ حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ فرمودہ6؍جنوری 2006 بطرز سوال وجواب

اَے لوگو جو ایمان لائے ہو!

کیا مَیں تمہیں ایک ایسی تجارت پر مطلع کروں جو تمہیں ایک دردناک عذاب سے نجات دے گی ،

تم جو اللہ پر اور اسکے رسول پر ایمان لاتے ہو اور اللہ کے رستے میں، اپنے اموال اور اپنی جانوں کیساتھ جہاد کرتے ہو یہ تمہارے لئے بہت بہتر ہے۔

(سورۃُ الصّف آیت11،12)

سوال: خطبہ کے شروع میں حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےکون سی آیت کی تلاوت فرمائی؟
جواب: خطبہ کے شروع میں حضور انور نے سورۃ الصف کی آیت نمبر 11 تا 12کی تلاوت فرمائی:
یٰٓاَ یُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا ھَلْ اَدُلُّکُمْ عَلٰی تِجَارَۃٍ تُنْجِیْکُمْ مِّنْ عَذَابٍ اَلِیْمٍ۔تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ وَتُجَاھِدُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ بِاَمْوَالِکُمْ وَاَنْفُسِکُمْ۔ذٰلِکُمْ خَیْرٌ لَّکُمْ اِنْ کُنْتُم تَعْلَمُوْنَ۔یَغْفِرْلَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ وَیُدْخِلْکُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْا َ نْھٰرُ وَمَسٰکِنَ طَیِّبَۃً فِیْ جَنّٰتِ عَدْنٍ۔ ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ
ترجمہ : اے لوگو جو ایمان لائے ہو! کیا مَیں تمہیں ایک ایسی تجارت پر مطلع کروں جو تمہیں ایک دردناک عذاب سے نجات دے گی۔ تم جو اللہ پر اور اسکے رسول پر ایمان لاتے ہو اور اللہ کے رستے میں اپنے اموال اور اپنی جانوں کیساتھ جہاد کرتے ہو یہ تمہارے لئے بہت بہتر ہے اگر تم علم رکھتے ہو۔ وہ تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہیںایسی جنتوں میںداخل کر دے گا جنکے دامن میں نہریںبہتی ہیں اور ایسے پاکیزہ گھروں میںبھی جو ہمیشہ رہنے والی جنتوںمیں ہیں۔یہ بہت بڑی کامیابی ہے۔

سوال: حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ ا لعزیز نے وقف جدید کے کون سے سال کا اعلان فرمایا ؟
جواب: حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے وقف جدید کے 49 ویں سال کا اعلان فرمایا۔

سوال: مالی قربانی کس لئے ضروری ہے؟
جواب: حضور انور نے فرمایا: مالی قربانی اصلاح نفس اور اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کیلئے بہت ضروری ہے۔

سوال: نومبائعین کو مالی نظام میں شامل کرنے کے متعلق حضور انور نے کیا فرمایا؟

جواب: حضور انور نے فرمایا: نومبائعین کو بھی مالی نظام کا حصہ بنائیں یہ اگلی نسلوں کو سنبھالنے کیلئے بڑا ضروری ہے۔

سوال: وقف جدید کے گزشتہ مالی سال میں کتنی وصولی ہوئی اور نئے شامل ہونے والوں کی تعداد کتنی ہے؟
جواب: حضور انور نے فرمایا: وقف جدید کے گزشتہ مالی سال میں 21لاکھ 42 ہزار سے زائد کی وصولی ہوئی اور شامل ہونے والوں کی تعداد 4 لاکھ 66 ہز ار ہے۔

سوال: مجموعی وصولی کے لحاظ سے پہلی تین پوزیش کون کون سی ہیں؟
جواب: حضور انور نے فرمایا: مجموعی وصولی کے لحاظ سے امریکہ اول ،پاکستان دوم اور برطانیہ تیسرے نمبر پر ہے ۔

سوال: اپنی زندگی کو سنوارنے کیلئے کیا ضروری ہے؟
جواب: حضور انور نے فرمایا: اپنی زندگیوں کو سنوارنے کیلئے مالی قربانیوں میں حصہ لینا انتہائی ضروری ہے ۔

سوال:جو اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے انکو اللہ تعالیٰ نے کیا تنبیہ کی ہے؟
جواب: حضور انور نے فرمایا:جو اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے ان کو اللہ تعالیٰ کی تنبیہ ہے کہ وہ اپنے آپ کو ہلاکت میںڈالتے ہیں۔

سوال: اگرحقیقت میں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام کی جماعت میں شمارہونا ہے تو کیا کرنا ہوگا؟
جواب: حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا: اگر حقیقت میںحضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰ ۃ و السلام کی جماعت کی طرف منسوب کرناہےتواپنے ایمان کی حفاظت کیلئے مالی قربانیوں کی طرف توجہ دینی چاہئے۔

سوال: بخل کے متعلق رسول کریم ﷺنے کیا فرمایا؟
جواب: حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: عبداللہؓ بن عمروبن العاص سے روایت ہے کہ مَیںنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا الشُّح یعنی بخل سے بچو۔ یہ بخل ہی ہے جس نے پہلی قوموں کو ہلاک کیا تھا۔

سوال: چندوں کی اہمیت اور ضرورت کے بارے میں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کیا فرماتے ہیں؟
جواب:حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں : مَیں یقینا جانتا ہوں کہ خسارہ کی حالت میں وہ لوگ ہیںجو ریاکاری کے موقعوںمیں تو صد ہاروپیہ خرچ کریں ۔اور خدا کی راہ میں پیش و پس سوچیں۔شرم کی بات ہے کہ کوئی شخص اس جماعت میں داخل ہو کر پھر اپنی خست اور بخل کو نہ چھوڑے۔ یہ خداتعالیٰ کی سنت ہے کہ ہر ایک اہل اللہ کے گروہ کو اپنی ابتدائی حالت میں چندوں کی ضرورت پڑتی ہے ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی کئی مرتبہ صحابہ پر چندے لگائے جن میں حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ سب سے بڑھ کر رہے۔ سو مردانہ ہمت سے امداد کے لئے بلاتوقف قدم اٹھانا چاہئے۔ جو ہمیں مدد دیتے ہیں آخر وہ خدا کی مدد دیکھیں گے۔

سوال: حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے کن بزرگان کی مالی قربانیوں کا ذکر روحانی خزائن میں کیا؟
جواب: حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام فرماتے ہیں: مَیں اپنی جماعت کے محبت اور اخلاص پر تعجب کرتا ہوںکہ ان میں سے نہایت ہی کم معاش والے جیسے میاں جمال الدین اور خیرالدین اور امام دین کشمیری میرے گائوں سے قریب رہنے والے ہیں۔وہ تینوں غریب بھائی جو شاید تین آنے یا چار آنے روزانہ مزدوری کرتے ہیں سرگرمی سے ماہواری چندے میںشریک ہیں۔ ان کے دوست میاں عبدالعزیز پٹواری کے اخلاص سے بھی مجھے تعجب ہے کہ باوجود قلت معاش کے ایک دن سو روپیہ دے گیا کہ مَیں چاہتا ہوں کہ خدا کی راہ میں خرچ ہوجائے۔ وہ سو روپیہ شاید اس غریب نے کئی برسوں میں جمع کیا ہو گا مگر للّہی جوش نے خدا کی رضا کا جوش دلا یا۔

سوال:حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے وقف جدید کی تحریک کی کیا اہمیت بیان فرمائی؟
جواب:حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں: مَیں احباب جماعت کو تاکید کرتا ہوںکہ وہ اس تحریک کی اہمیت کو سمجھیں اور اسکی طرف پوری توجہ دیں اور اسکو کامیاب بنانے میں پورا زور لگائیں اور کوشش کریں کہ کوئی فرد جماعت ایسا نہ رہے جو صاحب استطاعت ہوتے ہوئے اس چندے میں حصہ نہ لے۔

سوال: وقف جدید کی کتنی رقم چندہ میں دینی چاہئے؟
جواب: حضور انور نے فرمایا:جو وقف جدید کا چندہ ہے اس میں تو ایسی کوئی شرط نہیں ہے کہ ضرور اتنی رقم ہونی چاہئے۔ غریب سے غریب بھی اپنی استطاعت کے مطابق حصہ دے سکتا ہے۔
سوال: رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آگ سے بچنے کیلئے کیا نصیحت فرمائی؟
جواب:حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ نےفرمایا: حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ:آگ سے بچو خواہ آدھی کھجور خرچ کرنے کی استطاعت ہو۔یعنی اللہ کی راہ میں قربانی کرو چاہے آدھی کھجور کے برابر ہی کرو ۔

سوال: وقف جدید کی تحریک مضبوط ہونے سے کیا ہوگا؟
جواب: حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: حضرت مصلح موعود رضی تعالیٰ عنہ ایک موقع پر فرماتے ہیں :مجھے امید ہے کہ وقف جدیدکی تحریک جس قدر مضبوط ہو گی اسی طرح قدر اللہ تعالیٰ کے فضل سے صدر انجمن احمدیہ اور تحریک جدید کے چندوں میں اضافہ ہو گا۔

٭٭٭