سوال:حضرت عبداللہ بن جحش رضی اللہ عنہ کے حلیہ کے بارے میں کیا بیان ہوا ہے؟
جواب:حضور انور نے فرمایا:حضرت عبداللہ بن جحشؓ کے قدو قامت کے بارے میں آتا ہے کہ نہ دراز قد تھے، نہ ہی پست قد تھے۔ آپ کے سر کے بال نہایت گھنے تھے۔
سوال: اسلام میں سب سے پہلے جھنڈے کی ابتدا کس نے کی؟
جواب:حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے فرمایا: امام شعبی سے روایت ہے کہ اسلام میں سب سے پہلے جھنڈے کی ابتدا حضرت عبداللہ بن جحشؓ نے کی۔
سوال: سب سے پہلا مال غنیمت کس کو حاصل ہوا؟
جواب:حضور انور نے فرمایا:سب سے پہلا مالِ غنیمت حضرت عبداللہ بن جحش ؓکو حاصل ہوا۔
سوال: حضرت عبداللہ بن جحشؓ کی تلوار کس غزوہ میں ٹوٹی تھی اور رسول کریم نے انہیں اسکے بدلہ میں کیا عطا کیا؟
جواب:حضور انور نے فرمایا:حضرت عبداللہ بن جحش ؓکی تلوار غزوہ احد کے دن ٹوٹ گئی تھی۔ رسول اللہﷺ نے ان کو عُرجون یعنی کھجور کی ایک شاخ مرحمت فرمائی۔
سوال:رسول کریمﷺ کی حضرت زینب بنت خُزَیْمَہؓ سے کب شادی ہوئی؟
جواب: حضور انور نے فرمایا:حضرت عبداللہ بن جحشؓ جب اُحُد کے دن شہید ہوئے تو رسول اللہﷺ نے حضرت زینب بنت خُزَیْمَہؓ سے شادی کر لی۔
سوال: حضرت زینبؓ کی وفات کب ہوئی؟
جواب:حضور انور نے فرمایا:حضرت زینبؓکی وفات ماہ ربیع الآخر کے آخر میںہوئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپؓکا جنازہ پڑھا اور جنت البقیع میں دفن کیا۔
سوال:حضرت صالح شقرانؓکون تھے؟
جواب:حضور انور نے فرمایا: حضرت شُقرانؓ اور حضرت ام ایمنؓ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے والد کی طرف سے ورثہ میں ملے تھے۔ غزوۂ بدر کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو آزاد فرما دیا تھا۔
سوال:حضرت شقران کی وفات کب ہوئی؟
جواب:حضور انور نے فرمایا: حضرت شقران کی وفات حضرت عمرؓ کے دورِ خلافت میں ہوئی۔
سوال: کیا سواری پر نماز ادا کی جا سکتی ہے؟
جواب: حضور انور نے فرمایا: حضرت صالح شقرانؓ سے مروی ہے کہ مَیں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک گدھے پر سوار خیبر کی طرف جاتے ہوئے دیکھا۔ آپؐ اشارے سے نماز ادا فرما رہے تھے۔اس سے ثابت ہوتا ہے کہ سواری پر بھی نماز ادا کی جاسکتی ہے۔
سوال: حضرت شُقرانؓ کے والد اور والدہ کا کیا نام تھا؟
جواب: حضور انور نے فرمایا: آپؓکے والد کا نام دُخْشُم بن مَرْضَخَہ تھا اور آپؓکی والدہ کا نام عُمَیرہ بنت سعد تھا۔
سوال:آنحضرت ﷺ کو غسل دینے کی سعادت جن کو نصیب ہوئی وہ کون تھے؟
جواب: حضور انور نے فرمایا:آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد جن اشخاص کو غسل دینے کی سعادت نصیب ہوئی وہ آپؐکے چچا حضرت عباسؓ اور حضرت علیؓ، حضرت فضل بن عباسؓ ، حضرت قُثَم بن عباسؓ، حضرت اسامہ بن زیدؓ اور حضرت صالح شقرانؓتھے۔
سوال: حضرت مالک ؓکی شادی کس سے ہوئی؟
جواب: حضور انور نے فرمایا:حضرت مالک ؓکی شادی جمیلہ بنت اُبَیْ بنِ سَلُول سے ہوئی جو رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی بن سلول کی ہمشیرہ تھیں۔
سوال: رسول کریم ﷺ نے مسجد ضرار کے منہدم کرنے کیلئے کس کو روانہ کیا ؟
جواب: حضور انور نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت مالک بن دُخْشُمؓ کے ساتھ حضرت مَعْن بن عَدِیؓ کے بھائی حضرت عاصم بن عدیؓ کو مسجد ضرار کے منہدم کرنے کیلئے روانہ فرمایا تھا۔
سوال:حضرت عکاشہ بن محصنؓکون تھے؟
جواب: حضور انور نے فرمایا:حضرت عُکَّاشَہ بن مِحْصَن ؓ کی مِحْصَن بن حُرْثَان ولدیت تھی۔ ابو محصن انکی کنیت تھی۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دَور میں بارہ ہجری میں ان کی شہادت ہوئی۔
سوال: امام شعبی رحمہ اللہ نے عکاشہ کی تعریف کن الفاظ میں کی ہے؟
جواب: حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: امام شعبیؒ نے عکاشہ کی تعریف ان الفاظ میں کی ہے کہ ایک شخص تھا جو کہ جنتی تھا مگر پھر بھی زمین پر عاجزی کے ساتھ چلتا تھا اور وہ عکاشہ بن محصن تھے۔
سوال:صلح حلبیہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کون سی کمان سے تیر اندازی کرتے رہے؟
جواب: حضور انور نے فرمایا: سیرتِ حلبیہ میں ہے کہ غزوۂ احد کے موقع پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مسلسل اپنے کمان سے تیراندازی فرماتے رہے جس کا نام کَتُوم تھا ۔
سوال:حضرت خارجہ بن زیدؓ کون تھے اور رسول کریم ﷺ نے ان کے متعلق کون سی روایت بیان فرمائی؟
جواب: حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے فرمایا: حضرت خارجہ بن زیدؓ کی کنیت ابوزید تھی۔ایک روایت میں ہے کہ حضرت معاذ بن جبلؓ، حضرت سعد بن مُعَاذؓ اور حضرت خارجہ بن زیدؓ نے یہود کے چند علماء سے تورات میں موجود چند باتوں کے متعلق پوچھا جن کا جواب دینے سے ان علماء نے انکار کر دیا اور سچ کو چھپایا، جس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی:اِنَّ الَّذِیْنَ یَكْتُمُوْنَ مَآ اَنْزَلْنَا مِنَ الْبَیِّنٰتِ وَ الْهُدٰى مِنْۢ بَعْدِ مَا بَیَّنّٰهُ لِلنَّاسِ فِی الْكِتٰبِ اُوْلٰئِكَ یَلْعَنُهُمُ اللّٰهُ وَ یَلْعَنُهُمُ اللّٰعِنُوْنَ(البقرہ: 160)یقیناًوہ لوگ جو اسے چھپاتے ہیں جو ہم نے واضح نشانات اور کامل ہدایت میں سے نازل کیا ہے اسکے بعد بھی کہ ہم نے کتاب میں اس کو لوگوں کیلئے خوب کھول کر بیان کر دیا تھا۔ یہی ہیں وہ جن پر اللہ لعنت کرتا ہے اور اس پر سب لعنت کرنے والے بھی لعنت کرتے ہیں۔
سوال: حضرت زِیَاد بن لَبِیدرضی اللہ عنہ کا حضور انور نے کیا تعارف بیان فرمایا؟
جواب: حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: حضرت زِیَاد بن لَبِیدؓ کی کنیت ابوعبداللہ تھی۔ ان کا تعلق انصار کے قبیلہ خزرج کی شاخ بنو بَیَاضَہ بن عامر سے تھا۔ آپؓکی نسل مدینہ اور بغداد میں مقیم تھی۔
سوال: مسروق بن وائل کے کہنے پر رسول کریم ﷺ نےوادئ عتیق میں کس کو اسلام کی طرف بلانے کیلئے بھیجا؟
جواب: حضور انور نے فرمایا: ضَحَّاکْ بن نُعمان بیان کرتے ہیں کہ مسروق بن وائل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس وادیٔ عقیق سے مدینہ آئے۔ اور اسلام قبول کیا اور اسلام پر عمدگی سے قائم رہے۔ آپ نے عرض کیا یا رسول اللہﷺ! میں چاہتا ہوں کہ آپؐمیری قوم میں ایک ایسے آدمی کو بھیجیں جو انہیں اسلام کی طرف بلائے۔ چنانچہ آپ ﷺ نے ان کی طرف حضرت زِیَاد بن لَبِید انصاریؓ کو بھیجا۔
سوال:حضرت زیادرضی اللہ عنہ کی وفات کب ہوئی؟
جواب: حضور انور نے فرمایا: حضرت زیادؓ اکتالیس ہجری میں حضرت معاویہ کے دَور حکومت کے شروع میں فوت ہوئے۔
سوال: حضرت خالد بن بُکیررضی اللہ عنہ کی ولدیت کیا تھی ؟
جواب: حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: بُکَیر بن عبدِ یالیل ان کی ولدیت تھی۔ قبیلہ بنو سعد سے ہیں جو بنی عدی کے حلیف تھے۔
سوال: حضرت عمار بن یاسرؓ کی کنیت کیا تھی؟
جواب: حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا :حضرت عمار بن یاسر کی کنیت ابویَقْظَان تھی۔
سوال:حضرت عمار بن یاسررضی اللہ عنہ کون سی ہجرتِ حبشہ میں شریک ہوئے تھے؟
جواب:حضور انور نے فرمایا: حضرت عمار بن یاسرؓ ہجرت حبشہ ثانیہ میں شریک تھے۔
…٭…٭…٭…