اردو   हिंदी   বাংলা   ಕನ್ನಡ   മലയാളം   ଓଡ଼ିଆ   தமிழ்   తెలుగు  




2024-02-22

درمدح حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ

 

لطفِ حق رحمتِ باری ہے امام محمود
دیکھ سکتا نہیں خود میں یہ مقام محمود


بندۂ نفس جو کہتا ہے انا خیرٌ منہ
کیا خبر اس کو کہ کیا نام ہے نام محمود


پئے تسلیم جھکا جو وہی سر افسر ہے
سرافرازی کا نمونہ ہے سلام محمود


جس کے پہلو میں ہو دل، دل میں ہو مولا طلبی
کلمۂ حق ہو نگاہوں میں کلام محمود


صاف باطن کو ضرورت ہی نہیں محبت کی
چشم بینا کو تو کافی ہے نظام محمود


خبث باطن ہو ، منافق ہو کہ ہو سینہ صاف
اس کی بو باس سمجھتا ہے شام محمود


جس نے احمدؐ کو نہ مانا وہ محمدؐ سے پھرا
منکر احمدؐ کا ہے جو ہو نہ غلام محمود


خم کے خم پی گئے لیکن نہ ہوا کوئی اثر
ہوش آیا ہے پیا جب سے کہ جام محمود


فکر دنیا کی نہ کچھ دغدغۂ حشر مجھے
قادیانی ہوں مَیں رتبہ ہے غلام محمود


( الفضل 8؍جنوری 1916ءسے ماخوذ، صفحہ9)