ہے جس کے ساتھ مولیٰ خود ملا ایسا فرستادہ
وہ آیا بادشاہ دیکھو امن کا بن کے شہزادہ
لئے پیغام صلح و آشتی قریہ قریہ جلوہ گر
بہت شائستگی اخلاص اور انداز سے سادہ
مخاطب ہو اگر تو پھوٹیں سوطے علم و حکمت کے
ہیں فرمانِ رسل آدھے درسِ قرآن ہے آدھا
ہے مظہر قدرتِ ثانی مصدق آیت استخلاف
ملائک کے کئی لشکر تعاون کو ہیں آمادہ
ترستے دید کو اُس کی ہر اِک شاہ و گدا یکساں
تبرک کے بھی ہیں مشتاق سبھی سوار اور پیادہ
بتاؤں کیا کہ اُس کے دن ہیں کیا اور کیسی ہیں راتیں
سکون و حرکت ہر ہے قیام رکوع سجدہ وقعدہ
یہ طے ہے رابطہ اُس سے کیا جس نے بھی مستحکم
بڑھا اللہ سے اُس کا تعلق اور بھی زیادہ
ودودؔ ناچیز کو بھی بخش دے یہ خیر تُو یاربّ
نبھاؤں دل سے ہر اِک عہد مَیں نے اُس سے جو باندھا
…٭…٭…٭…