اردو   हिंदी   বাংলা   ಕನ್ನಡ   മലയാളം   ଓଡ଼ିଆ   தமிழ்   తెలుగు  




2023-05-25

 

بقائے نسل انساں اب خلافت سے ہے وابستہ

(محمد ابراہیم سرورؔ، قادیان)

خدا کی نعمتِ عظمیٰ، نبوت کی کرامت ہے
نبوت کے شجر کا ہی ثمر، اَبدی خلافت ہے
محمدؐ کی غلامی میں مسیح پاکؑ آئے ہیں
نیابت کرنے کو اس کی، خلافت کی بشارت ہے
کہ اِستخلاف کی آیت سنو! اس کی گواہی، پھر
وضاحت بھی نبیٔ پاکؐ کی، ہاں بالصراحت ہے
خدا کا جو خلیفہ ہے، ’معِیّت‘ ساتھ رکھتا ہے
نہیں کچھ بات منہ کی یہ ، کہ الہامی عبارت ہے
خلافت کے سِوا ہر جا، گڑھے ہیں آگ کےیارو!
سنبھل جائو! اِدھر آئو! اگر فہم و فراست ہے
خدا نے بھیجی ہے رسّی ، ہمیں اس سے بچانے کو
اگر اِس کو نہیں تھاما، ہلاکت ہی ہلاکت ہے
حوادث کی تمازت ہے، نہیں ہے سائباں کوئی
خلافت کا سہارا اب، زمانے کی ضرورت ہے
حصار عافیت ہے مومنیں کے واسطے یہ تو
بلائوں سے زمانے کی سدا کرتی حفاظت ہے
خلافت کے بِنا یارو! جہاں میں زندگانی بھی
جہالت ہے ، ضلالت ہے ، شقاوت ہے ، ندامت ہے
بقائے نسلِ انساں اب، خلافت سے ہے وابستہ
خلافت کے ہی سایہ میں،  محبّت ہے، مسرّت ہے
خلافت کے ثمر شیریں، ملیں گے تا اَبد ہم کو
مگر شرطِ وفا ہے ، صدق سے کامل اِطاعت ہے
مسیحاؑ کا خلیفہ دے رہاہے اب صدا ہر سو
’خلافت ہی تمہاری بہتری کی اب ضمانت ہے‘
تفرُّق سے بچانے کو، سنو! واحد ہے یہ ذریعہ
قیامِ امن کی ضامن، خلافت بس خلافت ہے
خلافت کی اطاعت میں سبھی ہیں برکتیں سرورؔ
اِسی کو رہنما کر لیں ، جو اَب شمعِ ہدایت ہے