سیّدنا حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے19؍دسمبر 2023ء بروز منگل 12 بجے دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر درج ذیل مرحومین کی نمازجنازہ حاضر و غائب پڑھائی۔
٭مکرمہ امۃ الحفیظ صاحبہ اہلیہ مکرم بشیر الدین صاحب(ووکنگ،یو.کے)
15؍دسمبر کو 73سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم میاں رفیق احمد صاحب( جھنگ صدر) کی بیٹی تھیں۔مرحومہ نماز اورروزہ کی پابند، ملنسار، مہمان نواز اور خلافت کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق رکھنے والی ایک نیک، دیندار بزرگ خاتون تھیں۔ مرحومہ اپنے چندہ جات با قاعدگی سے ادا کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ مرحومہ کے تینوں بچوں کو لوکل جماعت میں خدمت کی توفیق مل رہی ہے۔
(1)مکرمہ منیرہ بشریٰ بٹ صاحبہ اہلیہ مکرم محمد بنیامین بٹ صاحب ( مراکش،مراکو )
2؍نومبر2023ءکو اچانک حرکت قلب بند ہونے سے وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت عبدالحکیم بٹ صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پڑپوتی، مکرم حافظ عبدالواحد صاحب (واقف زندگی) کی پوتی اور مکرم شاکر مسلم بٹ صاحب مربی سلسلہ(بورکینا فاسو) کی بڑی بہن تھیں۔مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، بےشمار خوبیوں کی مالک، خوش اخلاق، ملنسار، مہمان نواز، غریبوں کی ہمدرد،خلافت سے دلی محبت کرنے والی اور جماعتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والی ایک نیک مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ والدہ،دو بھائی اورتین بہنیں شامل ہیں۔
(2)مکرمہ صالحہ قانتہ بھٹی صاحبہ اہلیہ مکرم رشید احمد صاحب بھٹی( فلاڈلفیا،امریکہ)
18؍ نومبر2023ء کو84 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ محترم خانصاحب قاضی محمد رشید خان صاحب سابق وکیل المال ثالث اور امۃ الحمید بیگم صاحبہ کی بیٹی تھیں۔ راولپنڈی میں احمدی اور غیر احمدی بچیوں اور بچوں کو قاعدہ یسر نا القرآن اور قرآن مجیدبا ترجمہ پڑھاتی رہیں۔غرباء کی ہمدرد اور بڑی خیر خواہ تھیں۔ چھوٹی عمر میں ربوہ جا کر تعلیم حاصل کرنے اور وہاں مقیم اپنے صحابہ نانا اور نانی، مولوی محمد عبد اللہ بوتالوی صاحبؓ اور امۃ العزیز صاحبہؓکی خدمت کی سعادت ملی۔ راولپنڈی میں ایک حلقہ کی صدر رہیں اور امریکہ میں بھی11 سال نیشنل سیکرٹری ناصرات کے طور پر نمایاں خدمات کی توفیق ملی۔ تحریک جدید دفتر اول کی مجاہدہ تھیں۔ شادی کا زیور مسجد بیت الفتوح کیلئے راولپنڈی میں ہی ادا کر دیا تھا۔ مسجد بیت العافیت فلاڈلفیا میں بھی مالی قربانی کی توفیق پائی۔ بچوں میں بھی مالی قربانی کا جذبہ پیدا کیا۔2002ء میں میاں کے ہمراہ حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ ربوہ بہشتی مقبرہ دارالفضل میں تدفین ہوئی۔پسماندگان میں شوہر کے علاوہ دو بیٹے شامل ہیں۔آپ کے چاروں بھائی واقفین زندگی ہیں اور تینوں بہنیں واقفین زندگی سے بیاہی ہوئی ہیں۔
ؓ(3)مکرم محبوب احمدصاحب(کینیڈا)
7؍دسمبر2023ء کو68 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ پنجوقتہ نمازوں کے پابند اور قرآن مجید کی تلاوت شوق اور محبت سے کیا کرتے تھے۔ جماعت اور خلافت کے ساتھ عقیدت کا والہانہ تعلق تھا۔ یہی جذبہ اپنے بچوں میں بھی پیدا کیا۔آپ مہمان نواز، رحم دل، نفیس طبع اور ایک باہمت انسان تھے۔ بیماری کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور ہمیشہ اپنے مولیٰ کی رضا پر راضی رہے۔کبھی ناشکری کا کلمہ آپ کے منہ سے نہ سنا گیا بلکہ ہمیشہ زبان اپنے مولیٰ کے شکر سے تر رہتی۔ آپ کو مختلف حیثیتوں میں جماعت کی خدمت کا بھی موقع ملا۔کوٹلی، کشمیر میں سیکرٹری تحریک جدید کے طور پر اور کینیڈا جماعت کے لنگر خانہ میں طویل عرصہ تک خدمت کی توفیق پائی۔مرحوم موصی تھے۔
(4)مکرم رشید احمد نذیر صاحب (جماعت Nottingham یوکے)
17؍ نومبر2023ءکو 93 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم حضرت مولانا نذیر احمد علی صاحب مرحوم مشنری انچارج ویسٹ افریقہ کے بیٹے اور مکرم مولا نا مبارک احمد نذیرصاحب مرحوم (سابق پرنسپل جامعہ احمد یہ کینیڈا) اور مکرم ڈاکٹر بشارت احمد نذیر صاحب (پریس ڈیپارٹمنٹ یوکے )کے بھائی تھے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند ایک مخلص اور باوفا انسان تھے۔ پسماندگان میں تین بیٹے اور پانچ بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم حمید احمد نذیر صاحب آجکل صدر مجلس انصاراللہ سپین کے طور پر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
(5)مکرم مسعود احمد فضل صاحب (آف عثمان آباد،انڈیا)
20؍مئی2023ء کو51 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کا جماعت کے ساتھ مخلصانہ تعلق تھا۔ عبادات اور تلاوت قرآن مجید کی طرف کافی توجہ تھی۔جماعتی پروگراموں اور جلسوں میں باقاعدگی کے ساتھ شرکت کیا کرتے تھے۔ چندہ جات کی ادائیگی میں بھی با قاعدہ تھے۔ مرحوم کو مختلف جماعتی عہدوں پر خدمت بجالانے کی توفیق ملی۔بوقت وفات ناظم ضلع انصار الله عثمان آباد اور زعیم انصار الله مجلس عثمان آباد تھے۔ مرحوم موصی تھے۔
(6)مکرمہ یاسمین سہگل صاحبہ( بنگلور صوبہ کرناٹک،انڈیا)
21؍ اپریل2023ء کو64 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ مکرم محمد شفیع اللہ صاحب ( سابق صوبائی امیر کرناٹک و گووا )کی بڑی بیٹی تھیں۔ ان کے پڑدادا حضرت موسیٰ رضا صاحب رضی اللہ عنہ بنگلور کے سب سے پہلے احمدی تھے جوکہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے زمانہ میں بیعت کر کے جماعت میں شامل ہوئے تھے۔ مرحومہ پنجگانہ نمازوں کی پابند، تہجدگزار،مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ جماعتی پروگراموں اور جلسوں میں با قاعدگی کے ساتھ شامل ہوتی تھیں۔مرحومہ کو سیکرٹری ناصرات لجنہ اماء اللہ بنگلور کے طور پر خدمت بجالانے کی توفیق ملی۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
(7)مکرم ریحان احمد صاحب (کنورٹاؤن صوبہ کیرالہ، انڈیا)
3؍ جنوری2023ء کو65 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم پیدائشی احمدی تھے۔ جماعتی پروگراموں میں با قاعدہ شریک ہوتے تھے اور چندوں کی ادائیگی کی بھی بڑی پابندی کرتے تھے۔ سعودی عرب میں قیام کے دوران لمبا عرصہ سیکرٹری مال رہے۔ انڈیا میں مقامی جماعت کنور ٹاؤن کیرلہ میں بھی سیکرٹری دعوت الی اللہ کے علاوہ بعض اَور عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ سعودی عرب کے اسیران راہ مولیٰ میں سے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین۔
…٭…٭…٭…