سیّدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مورخہ12؍دسمبر 2023ء بروز منگل 12 بجے دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر درج ذیل مرحومین کی نمازِ جنازہ حاضرو غائب پڑھائی۔
٭مکرم محمدرفیق قریشی صاحب(Hayes،یو.کے)
7؍دسمبر2023ءکو93 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ مکرم محمد شفیع قریشی صاحب مرحوم (آف الکیمسٹ گول بازار ربوہ) کےبیٹے تھے۔ آپ کے والد نے12 سال کی عمر میں حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے دور میں احمدیت قبول کی۔ مرحوم 1958ء میں تعلیم کی غرض سے یو کے آئے۔ آپ ساؤتھ ہال، گرین فورڈ اور ہیز کی جماعتوں میں بڑے سرگرم رکن رہے۔ چندوں میں باقاعدہ اور جماعت کی خدمت میں پیش پیش رہتے تھے۔ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، تہجد گزار اور خلافت سے والہانہ تعلق رکھنے والے ایک مخلص اور نیک انسان تھے۔ پسماندگان میں چار بیٹے شامل ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم سہیل قریشی صاحب ریجنل امیر مڈل سیکس اور دوسرے بیٹے مکرم فیاض احمد قریشی صاحب مقامی سطح پر زعیم انصار اللہ کے طورپر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
(1)مکرمہ امۃ الوکیل فاروقی صاحبہ (ربوہ )
6؍اکتوبر 2023ء کو110سال کی عمر میں بقضائے الٰہی ربوہ میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ جے پور راجستھان سے قیام پاکستان کے بعد لاہور منتقل ہوئیںجہاں آپ نے پہلے مڈل کیا اور پھر سلائی کے ایک سکول میں داخلہ لیا اور کام میں اعلیٰ مہارت حاصل کی۔ حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کی تحریک پر مرحومہ کی دوسری شادی حضرت حکیم دین محمد صاحب احمدی رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ساتھ ہوئی۔مرحومہ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، خوش اخلاق، سادہ مزاج، قناعت پسند، سلیقہ شعار، مہمان نواز،باہمت اورخدمت خلق کا خاص جذبہ رکھنے والی مخلص خاتون تھیں۔جلسہ سالانہ کے موقع پر گھر آئے مہمانوں کیلئے بہت اہتمام کے ساتھ خاص کھانے تیار کرتی تھیں۔ انہیں فکر ہوتی تھی کہ اپنے چندہ جات اول وقت میں ادا کریں۔ ایک مرتبہ جلسہ سالانہ پر نان بائیوں نے ہڑتال کر دی تو آپ بڑا توا لے کر لنگر خانہ چلی گئیں اور روٹیاں لگوائیں۔پسماندگان میں حضرت حکیم صاحب سے ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہیں۔ آپ نے دونوں شوہروں کے 6 سوتیلے بچوں کے ساتھ بھی اپنے بچوں جیسا بہت محبت شفقت اور پیار کا تعلق رکھا۔آپ مکرم شیخ مسعود احمد صاحب مربی سلسلہ اصلاح وارشاد مرکزیہ کی پڑنانی تھیں۔
(2)مکر م ارشاد الٰہی بھٹی صاحب ابن مکرم کرم الٰہی بھٹی صاحب(ربوہ)
3؍ستمبر 2023ءکو79سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم پنجوقتہ نمازوں کے پابند، تہجد گزار، ملنسار، دعا گو،ایک مخلص اور نیک انسان تھے۔ بیماری کا بڑی ہمت سے مقابلہ کیا۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
(3)مکر مہ امۃ الحفیظ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری عطاء محمد صاحب(آف کنری پاک سندھ،ربوہ)
7؍اگست 2023ءکو79سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے والد مکرم غلام محمد صاحب ( واقف زندگی ) تھے جن کو سندھ کی اسٹیٹس میں خدمت کی توفیق ملی۔ مرحومہ 25 سال تک مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پاتی رہیں۔ بے شمار بچوں کو قرآن کریم پڑھایا۔ چندوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ بہت خیرات کرنے والی غریب پرور خاتون تھیں۔ توکل علی اللہ بہت زیادہ تھااور ذکر الٰہی میں مشغول رہتی تھیں۔ خلافت سے بے پناہ لگاؤ اور محبت تھی۔ خطبات بڑے اہتمام سے سنتی تھیں۔ سب سے بہت نرمی سے پیش آتیں اور بڑی مہمان نواز خاتون تھیں۔ مرحومہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں 3 بیٹیاں اور 2 بیٹے شامل ہیں۔ تمام بچے شادی شدہ ہیں۔آپ طاہر احمد منیب صاحب (مربی سلسلہ نظارت اصلاح وارشاد مرکزیہ ربوہ)کی والدہ اورمکرم عنایت اللہ زاہد صاحب ریٹائرڈ مربی سلسلہ(حال مقیم یوکے)کی ساس تھیں۔
(5)مکرمہ ملیحہ قادر صاحبہ بنت مکرم مرزا غلام قادر صاحب ( ربوہ)
4؍نومبر2023ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ بچپن سے ہی پنجوقتہ نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، تہجد گزار ایک مخلص اور نیک خاتون تھیں۔خداتعالیٰ، رسول کریم ﷺ اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلافت احمدیہ سے سچا عشق اور پیار تھا۔ مرحومہ نے اپنے حلقہ میں لمبا عرصہ ناصرات کی سیکرٹری کے طور پر بڑی محنت، اخلاص اور توجہ کے ساتھ خدمت کی توفیق پائی۔ وفات سے ایک سال قبل لجنہ اماء اللہ مرکزیہ میں بطور معاونہ بھی خدمت بجالاتی رہیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں والدین کے علاوہ دو بھائی شامل ہیں۔
(5)مکرم عزیز الرحمٰن صاحب ابن مکرم عبد الرحمٰن صاحب (بستی شکرانی ضلع بہاولپور)
25؍اپریل 2023ء کو46 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم سادہ طبیعت کے مالک، نرم مزاج اور ہر ایک سے اچھا تعلق رکھنے والے ایک مخلص انسان تھے۔ ان کی جماعت میں باقاعدہ مربی یا معلم سلسلہ نہ تھے ، مر حوم خود نمازوں کی با جماعت ادائیگی کرواتے اور نماز جمعہ بھی پڑھاتے تھے۔ خلافت سے گہرا لگاؤ تھا۔کامیاب داعی الی اللہ بھی تھے۔ واقفین کا احترام کرتے تھے اور ان کے ساتھ شفقت سے پیش آتے۔ آپ کے پاس مختلف جماعتی عہدے بھی رہے جن پر بڑی لگن اور اخلاص کے ساتھ کام کرتے رہے۔آپ کی اہلیہ وفات پاچکی ہیں اور ان کی کوئی اولاد نہیں تھی۔اہلیہ کی بھانجی کو گود لیا ہواتھا۔ پسماندگان میں 75سالہ والدہ شامل ہیں۔
(6)مکرمہ جمیلہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری برکت اللہ برکات صاحب مرحوم ( لاہور)
23؍اگست 2023ء کو69سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت میاں نظام الدین صاحب رضی اللہ عنہ (المعروف پیالے والے) کی پوتی تھیں۔ پنجوقتہ نمازوں کی پابند اور تہجد گزار خاتون تھیں۔ خلافت اور خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے بہت لگاؤ تھا۔بچوں کو قرآن پڑھاتی رہیں اور تبلیغ کا بھی شوق تھا۔ جہاں بھی رہیں خواتین میں ہر دل عزیز رہیں۔ واقفین کی بہت عزت اور احترام کرتی تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم محمدافضل متین صاحب آجکل چہورکوٹلی ضلع ننکانہ میں معلم وقف جدید کے طور پر خدمت کررہےہیں۔
(7)مکر م سید عابد احمد صاحب ا بن مکرم سید نظام الدین جمیل احمد صاحب(موتی ہاری ضلع ایسٹ چمپارن صوبہ بہار،انڈیا)
5؍جون2023ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم پیدائشی احمدی تھے۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند اور جماعتی اجلاسات میں باقاعدہ شامل ہونے والے ایک ہر دلعزیز انسان تھے۔پسماندگان میں دو بیویو ں کے علاوہ ایک بیٹا اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔
(8)مکرمہ عذرا خاتون صاحبہ اہلیہ مکرم شاہ محمد تسنیم احمد صاحب مرحوم (آرہ بھوجپور صوبہ بہار،انڈیا)
25؍اگست 2023ء کو87 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ نمازوں کی پابند، منکسرالمزاج، غریب پرور، ایک نیک اور دعا گو خاتون تھیں۔ کئی غریب بچیوں کی اپنے گھر میں پرورش کی اور ان کی شادیاں بھی کروائیں۔ چار سال بطور صدر لجنہ صوبہ بہار خدمت کی توفیق پائی۔ پسماندگان میں تین بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین۔
٭٭