سیّدنا حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے9؍نومبر 2023ء بروز جمعرات 12 بجے دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکردرج ذیل مرحومین کی نمازِ جنازہ حاضر اور غائب پڑھائی۔
مکرم ڈاکٹر محمد زکر یا طاہر صاحب(والسال،یو.کے)
6؍نومبر2023ءکو87 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم1960ء میں یو کے آئے اور برمنگھم جماعت کے ابتدائی ممبران میں سے تھے۔ کئی سال تک مقامی سطح پر بطور جنرل سیکر ٹری اور دیگر عہدوں پر خدمت کرنے کی توفیق پائی ۔ ریٹائرمنٹ کے بعد مرحوم کوافریقہ، ربوہ اور سکاٹ لینڈمیں وقف عارضی کرنے کی بھی توفیق ملی۔ مرحوم نماز با جماعت کے پابند،تہجد گزار،انتہائی خوش مزاج، دیندار، ہر دلعزیز شخصیت کے مالک،لوگوں کے ساتھ انتہائی پیار محبت سے ملنے والے، خوش گفتار اور خلافت کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق رکھنے والے ایک نیک مخلص انسان تھے۔ چندوں اور خیراتی کاموں میں دل کھول کر حصہ لیا کرتے تھے۔ مرحوم نے اپنی زندگی میں افریقہ میں 6 مساجد بھی تعمیر کروائیں۔ مرحوم کا اپنے مریضوں کے ساتھ بہت ہمدردی کا تعلق رہا۔ آپ اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بچے اور چار پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔
(1)مکرم ستار کاٹھات صاحب مربی سلسلہ ابن مکرم پھولا کاٹھات صاحب (آف شیوپورا گھاٹا ضلع اجمیر صوبہ راجستھان انڈیا)
13؍ستمبر2023ءکو41سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کاٹھات قوم سے تعلق رکھتے تھے۔1990ءمیں بیعت کی توفیق پائی۔ 2006ء میں جامعہ احمدیہ قادیان سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد صوبہ یوپی، راجستھان اور ہریانہ میں سالہا سال خدمت کی توفیق ملتی رہی۔ وفات کے وقت جماعت لوہا خان ضلع اجمیر صوبہ راجستھان میں خدمت بجالارہے تھے۔ بےشمار خوبیوں کے مالک، بہت صابر وشاکر،سادہ مزاج،مخلص اورباوفا انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دوبیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہیں۔
(2)مکرم شیخ نصیر احمد صاحب ایڈووکیٹ( سپریم کورٹ لاہور) ابن مکرم شیخ بشیر احمد صاحب مرحوم (سابق امیر ضلع لاہور)
18؍اگست 2023ءکو 86سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ مرحوم تمام مالی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ جماعت کی تمام قانونی مشاورتوں میں اپنی خدمت پیش کرتے رہے۔ بچپن کا لمبا عرصہ حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کی صحبت میں گزارا۔ خلافت کے ساتھ وفا کا گہرا تعلق تھا۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔آپ کے بڑے بیٹے مکرم شیخ سالک احمد صاحب ضلع لاہور کے قاضی ہیں۔ آپ مکرم سید کمال یوسف صاحب (ریٹائرڈ مبلغ سلسلہ ناروے ) کے پھوپھی زاد بھائی تھے۔
(3)مکرمہ بشیر النساء صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری عبد المجید ڈوگر صاحب مرحوم (سویڈن)
18؍ستمبر2023ءکو سویڈن میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، سادہ مزاج ، غریب پرور، فراخ دلی سے صدقہ وخیرات کرنے والی، بلند حوصلہ، نیک اورمخلص خاتون تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں چار بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔آپ مکرم مامون الرشید صاحب( سابق امیر سویڈن) اور مکرم نعیم الرشید صاحب مربی سلسلہ و مینیجر ضیاء الاسلام پریس ربوہ کی والدہ تھیں۔
(4)مکرمہ وسیم بانو صاحبہ اہلیہ مکرم سلیم احمد صاحب ناصر مرحوم (قادیان )
14؍اگست 2023ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ صوم وصلوٰۃ کی پابند، مہمان نواز، خوش اخلاق،خدمت خلق کے جذبہ سے سرشارایک مخلص اور نیک خاتون تھیں۔خلافت سے عقیدت کا تعلق تھا اور نظام جماعت کا بہت احترام کرتی تھیں۔ لجنہ کے پروگراموں میں باقاعدگی سے شامل ہوتی تھیں۔حلقہ میں بطور سیکرٹری خدمت خلق خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کی چھوٹی بیٹی نائب صدر لجنہ اماء اللہ بھارت کے طور پر خدمت کی توفیق پارہی ہیں۔
(5)مکرمہ محمودہ تبسم صاحبہ بنت مکرم اکبر علی صاحب (حیدر آباد،انڈیا)
7؍مئی 2023ءکو58سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ پیدائشی احمدی تھیں اور جماعت کے ساتھ بہت اچھا تعلق تھا اور جماعتی کاموں میں ہمیشہ آگے رہنے کی کوشش کرتی تھیں۔پنجوقتہ نمازوں کی پابند اور مالی تحریکات میں پیش پیش رہتی تھیں۔ پسماندگان میں تین بیٹے شامل ہیں۔
(6)مکرم چودھری بشارت احمد صاحب (کراچی)
4؍اکتوبر 2023ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے اپنے حلقہ میں لمبا عرصہ سیکرٹری مال کے طور پر خدمت کی توفیق پائی اور حلقہ میں مسجد نہ ہونے کی وجہ سے اپنا گھر نماز سنٹر کے طور پر پیش کیا ہوا تھا۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند ایک مخلص، نیک اور باوفا انسان تھے۔ غریبوں کی خاموشی سے مدد کیا کرتے تھے۔ خلافت سے گہری وابستگی رکھتے تھے۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
(7)مکرمہ خدیجہ بیگم صاحبہ(ربوہ)
گذشتہ دنوں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کی تربیت قادیان کے پاکیزہ ماحول میں ہوئی۔آپ نے بہاولنگر میں صدر لجنہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔آپ کوقرآن کریم سے عشق تھا ۔ بہاولنگر میں احمدیوں کے علاوہ سینکڑوں غیر احمدیوں کو قرآن کریم پڑھایا اور ربوہ شفٹ ہونے کے بعد بھی یہ دستور جاری رکھا۔خلافت سے گہری وابستگی کا تعلق تھا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ آپ کے سب بچے کسی نہ کسی رنگ میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ آپ مکرم چودھری حمید اللہ صاحب مرحوم (وکیل اعلیٰ تحریک جدید ربوہ) کی بڑی ہمشیرہ تھیں۔
(8)مکرم سہیل احمد چغتائی صاحب ابن مکرم محمد عارف چغتائی صاحب ( لاہور)
6؍اگست 2023ء کو39سال کی عمرمیں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت حکیم محمدحسین صاحب المعروف مرہم عیسیٰ کے پڑپوتے اور محترم حاجی مستری محمد موسیٰ صاحب ( نیلا گنبد لاہور) کے پڑنواسے تھے۔ آپ نے سیکرٹری مال کے علاوہ مختلف جماعتی اور تنظیمی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ مالی قربانی میں پیش پیش رہتے تھے۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں صرف دو بہنیں شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭٭٭