اردو   हिंदी   বাংলা   ಕನ್ನಡ   മലയാളം   ଓଡ଼ିଆ   தமிழ்   తెలుగు  




2023-12-14

نماز جنازہ حاضروغائب

مورخہ 17؍اکتوبر2023ء بروز منگل بمقام اسلام آباد (ٹلفورڈ)


سیّدنا حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے مورخہ 17؍اکتوبر2023ء بروز منگل 12 بجے دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر درج ذیل مرحومین کی نماز جنازہ حاضر اور غائب پڑھائی۔

نماز جناز ہ حاضر

٭مکرم طارق مشتاق بٹ صاحب ابن مکرم مشتاق احمد بٹ صاحب (Selsdonکرائیڈن،یوکے)
27؍ستمبر2023ء کو طویل علالت کے بعد68 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا حضرت ڈاکٹر نور الٰہی بٹ صاحب رضی اللہ عنہ اور پڑدادا حضرت امام الدین بٹ صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ میں سے تھے جنہوں نے جہلم آمد پر زیارت کے بعد بیعت کی سعادت حاصل کی۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، سادہ مزاج ،مخلص اور نیک انسان تھے۔ طویل بیماری کا عرصہ بہت صبر سے گزارا۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔

نماز جناز ہ غا ئب

(1)مکرم کیپٹن محمد نواز وڑائچ صاحب ابن مکرم محمد عبداللہ وڑائچ صاحب(ربوہ)
26؍اگست 2023ءکو 73 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے دادا حضرت چودھری قطب دین صاحب وڑائچ رضی اللہ عنہ (موضع رجوعہ ضلع منڈی بہاؤا لدین) حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔مرحوم پاکستان آ رمی سے بطور سرونگ کیپٹن ریٹائرڈ ہوئے۔ آپ کو فوج کی طرف سے متعدد تمغہ جات اور میڈلز بھی دیے گئے۔فوج کی سروس کے دوران جہاں بھی پوسٹنگ رہی جماعت کے ساتھ نہایت اخلاص کا تعلق رکھا۔رجوعہ کی مسجد کی تعمیر نو اور مر بی ہاؤس کی تعمیر میں اللہ کے فضل سے نمایاں مالی قربانی کی توفیق ملی۔ ریٹائرمنٹ کے بعد گوجرانوالہ کینٹ میں بطور زعیم انصاراللہ خدمت کی توفیق پائی۔ ربوہ شفٹ ہونے پر آ پ سیکرٹری امور عامہ اور نائب صدر محلہ کے طور پر خدمت بجالاتے رہے۔مرحوم خدا کے فضل سے مو صی تھے اور اپنی زندگی میں حصہ جائیداد کی مکمل ادائیگی کر دی تھی۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ اکلوتی بیٹی شامل ہیں۔


(2)مکرمہ امۃ الحفیظ حسین صاحبہ اہلیہ مکرم کیپٹن ملک خادم حسین صاحب (ربوہ حال کینیڈا)
11؍جولائی2023ءکو91 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت قاضی ضیاءالدین صاحب (قاضی کوٹ) رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعو علیہ السلام کی پوتی اور مکرم قاضی بشیر احمد بھٹی صاحب کی بیٹی تھیں۔ آپ کے میاں مکرم کیپٹن ملک خادم حسین صاحب نے سب سے پہلی’’ ربوہ‘‘کتاب لکھی تھی اور وہ حضرت خلیفہ ثانی رضی اللہ عنہ کے پرائیویٹ سیکرٹری بھی رہے اور ناظر امور عامہ کے طور پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔ ربوہ میں آپ مکرمہ ناصرہ بیگم صاحبہ کے ساتھ صنعتی نمائش کے شعبہ میں ایک لمبا عرصہ خدمت بجالاتی رہیں۔ بیوگی کے چالیس پینتالیس سال بڑے صبر سے قرآن کریم کی خدمت میں گزارے۔ جب کینیڈاشفٹ ہوئیں تو احمدیہ بلڈنگ میں رہائش اختیار کی اوروہاں کئی سال تک بچے بچیوں اور خواتین کو قرآن کریم ناظرہ، با ترجمہ اور تفسیر پڑھاتی رہیں۔ کینیڈا میں لجنہ کے رسالہ النساء کی اردو کتابت بھی کرنے کی توفیق پائی۔ ہر مالی تحریک میں ضرور حصہ ڈالتیں اور غرباء اور بیوگان کی خاموشی سے مدد کرتی تھیں۔اپنی زندگی میں تین جوان بچوں کی وفات کا صدمہ بڑے صبر وحوصلہ سے برداشت کیا۔ مرحومہ اللہ کے فضل سے موصیہ تھیں۔


(3)مکرمہ محمودہ رشید صاحبہ اہلیہ مکرم رشید احمد گھمن صاحب ( لاہور)
8؍مئی2023ءکو81 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے محلہ دارالیمن ربوہ میں صدر لجنہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی اور مکرمہ ناصرہ بیگم صاحبہ کے ساتھ کام کا موقعہ ملا۔آپ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند،ایک نیک،مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ مرحومہ نے خود محنت کر کے بچوں کی تعلیم اور دیگر ضرورتوں کے علاوہ شوہر کی تعلیم کا خرچ بھی اٹھایا۔ سب بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوائی اوران کی بہترین رنگ میں تربیت کی توفیق پائی ۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ پانچ بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم مولوی بدرالدین صاحب کی بیٹی اور مکرم لئیق احمد عابد صاحب (مشیر قانونی تحریک جدید ربوہ)کی بہن تھیں۔


(4)مکرم چودھری خالد محمود صاحب ابن مکرم چودھری عبد الرحمٰن صاحب( چک نمبر518 /ٹی ڈی اے ضلع خوشاب)
23؍ستمبر2023ءکو65 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے دادا مکرم چوہدری اللہ رکھا صاحب 1930ءمیں بیعت کرکے احمدیت میں شامل ہوئے۔مرحوم پنجوقتہ نماز باجماعت کے پابند، تہجد گزار، مہمان نواز، خوش اخلاق، نرم دل، صلہ رحمی کرنے والے،خلافت سے بے حد محبت کرنے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ واقفین زندگی کا بہت احترام کرتے تھے۔ مقامی سطح پر زعیم انصار اللہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔مخالفت کا ہمیشہ بڑی بہادری اور جوانمردی سے مقابلہ کرتے رہے۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ سات بیٹے شامل ہیں۔آپ کے ایک بیٹے مکرم ظہیر احمد صاحب بطور معلم سلسلہ خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔آپ مکرم انصر عباس صاحب ( مربی سلسلہ ساؤتومے ) کے ماموں تھے۔


(5)مکرم میجر (ر) محمد یوسف خان صاحب ابن مکرم محمد یونس خان صاحب(اسلام آباد)
آپ دو ماہ قبل علاج کے سلسلہ میں کینیڈا گئے تھے اور وہیں دوران علاج 15؍ستمبر 2023ءکو 74سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے اسلام آباد میں صدر حلقہ اور سیکرٹری ضیافت کے طور پر لمبا عرصہ خدمت کی توفیق پائی۔ جماعت کیلئے ایک نافع الناس وجود تھے۔ غرباء کی ہر ممکن مدد کرتے اور ہر ایک سے مسکرا کر ملتے تھے۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔


(6)مکرم حمید اختر صاحب (Hannover،جرمنی)
10؍ستمبر2023ءکو 94سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ سابق ناظراعلیٰ وناظر دیوان مکرم میاں غلام محمد اختر صاحب کے بڑے بیٹے تھے۔آپ نے انگلستان سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد جرمنی سے ٹریننگ لی اور پاکستان آکر اسلام آباد میں اپنی فیکٹری لگائی۔ملکی حالات خراب ہونے پر 1992ءمیں جرمنی منتقل ہوگئے۔ آپ ایک پُرجوش داعی الی اللہ تھے۔جرمنی میں البانین پناہ گزینوں سے آپ کے گہرے مراسم تھے اور بہت سی بیعتیں کروانے کی بھی توفیق پائی۔آپکی اہلیہ سوزانے اختر صاحبہ ایک جرمن خاتون ہیں جن سے آپ کے تین بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین۔

٭٭