حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے مورخہ 10؍دسمبر 2022ء بروز ہفتہ 12بجے دوپہر درج ذیل مرحومین کی نماز جنازہ حاضر و غائب پڑھائی
سیّدنا حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے مورخہ 10؍دسمبر 2022ء بروز ہفتہ 12بجے دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ)میںاپنے دفتر سے باہر تشریف لا کر درج ذیل مرحومین کی نماز جنازہ حاضرو غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرمہ قانتہ درد صاحبہ
اہلیہ مکرم حمید حسن منور صاحب (برسٹل،یو.کے)
7؍دسمبر 2022ء کو 80سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت مولانا عبد الرحیم درد صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعودؑکی بیٹی تھیں۔ مرحومہ نے لاہور میں قیام کے دوران کئی سال تک لجنہ اماء اللہ لاہور میں مختلف حیثیتوں سے خدمت کی توفیق پائی۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند، خلافت کے ساتھ اخلاص ووفا کا تعلق رکھنے والی ایک نیک، مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں تین بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہیں۔
نماز جنازہ غائب
(1) مکرم ماسٹر رفیق احمد صاحب (ربوہ)
گزشتہ دنوں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ 2008ء میں ضلع اوکاڑہ سے ربوہ شفٹ ہوگئے تھے۔ مرحوم خو د بھی جماعتی کاموں میں پیش پیش رہتے اور بچوں کو بھی اسکی تلقین کرتے رہتے تھے۔آپ اسکول ٹیچر تھے اس لئے سب آپ کی عزت کرتے تھے۔ مرحوم نے ہمیشہ سادہ زندگی گزاری۔ جب بھی تنخواہ اوربعد میں پنشن ملتی تو سب سے پہلے چندہ کی رقم الگ کرتے تھے۔ مرحوم نے مختلف جماعتی اور تنظیمی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ نماز باجماعت کے پابند، تہجد گزار، نظام جماعت اور خلافت کے اطاعت گزار، بہت نیک اور خداترس انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں چار بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم محمد سفیر الدین صاحب( مربی سلسلہ نظامت جائیداد صدر انجمن احمدیہ ربوہ) کے والد تھے۔
(2) مکرمہ شازیہ پروین صاحبہ اہلیہ مکرم داؤد احمد بھٹی صاحب (کوٹ امیر خان ضلع گوجرانوالہ)
4؍ستمبر 2022 کو 51 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ نے مقامی سطح پر لجنہ کے مختلف عہدوں پر خدمت کے علاوہ صدر لجنہ کوٹ امیر خان کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، مہمان نواز، غریب پرور، قربانی اور ایثار کے جذبہ سے سرشار، ایک متوکل علی اللہ اور نیک خاتون تھیں۔ خلافت سے گہری عقیدت اور محبت تھی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ دو بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔
(3) مکرم چوہدری اشرف احمد اعوان صاحب (جرمنی)
2 ؍اگست 2022ء کو 100سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے ۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ 1939ء میں برٹش آرمی میں بھرتی ہوئے اور وہاں احمدی نوجوانوں کے ساتھ مل کر جماعت قائم کی۔ 1947ء میں پاکستان بننے کے دوران پاؤں پر گولی لگنے سے زخمی ہونے کی وجہ سے فو ج سے ریٹائر ہوگئے۔ 1953ء کے فسادات میں آپ سیالکوٹ کے ایک گاؤں مرجان میں اکیلے احمدی تھے۔ مخالفین نے گھر پر حملہ کیا مگر آپ اللہ کے فضل سے محفوظ رہے۔ 1965ءمیں سندھ ہجرت کر گئے تھے۔ وہاں بھی مخالفت اور تکالیف کا سامنا کرنا پڑا مگر بڑی ہمت اور حوصلہ سے اسکا مقابلہ کرتے رہے۔ 2013ء میں اپنے بیٹے کے پاس جرمنی آگئے۔ مر حوم نماز و روزہ کے پابند، دیندار، چندوں میں باقاعدہ اور خلافت کیساتھ اخلاص و وفا کا گہراتعلق رکھنے والے بزرگ تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں پانچ بیٹے اور چھ بیٹیاں شامل ہیں۔
(4) مکرم ماسٹر عزیز احمد صاحب
(ریٹائرڈٹیچر بشیر آباد،سندھ)
20؍نومبر 2022ء کو 85سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے والد حضرت میاں اللہ دتہ صاحب رضی اللہ عنہ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے سفر جہلم کے دوران بیعت کی سعادت حاصل کی۔ آپ جہاں بھی رہے کسی نہ کسی رنگ میں جماعتی خدمت بجالاتے رہے۔ آپ کی شخصیت بڑی ہمہ جہت تھی۔ صوم وصلوۃ اور جماعتی روایات کے پابند، تہجدگزار،خدمت دین کے جذبہ سے سرشار، خلافت کے شیدائی، ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ اپنے چندے ہمیشہ بروقت اور اعلیٰ معیار کے مطابق ادا کرتے رہے۔ دعوت الی اللہ کا بھی شوق تھا۔ آپ کو کئی بیعتیں کروانے کی بھی توفیق ملی۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور دوبیٹیاں شامل ہیں۔آپ مکرم رشید احمد طیب صاحب (مربی سلسلہ اسسٹنٹ پرائیویٹ سیکرٹری ربوہ) کے والد تھے۔
(5) مکرمہ نسیم اختر صاحبہ
بنت مکرم مرزا خدا بخش صاحب مرحوم (گجرات)
10؍نومبر 2022ء کو 94سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃکی پابند، تہجدگزار، کم گو، مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ انتہائی سادہ اور پاکیزہ زندگی بسر کی۔ احمدیت سے خاص لگاؤ تھا۔ زندگی کا بیشتر حصہ شعبہ تدریس سے وابستہ رہا۔ آخر دم تک چندہ کی ادائیگی بڑے تسلسل سے کرتی رہیں۔ تسبیح اور درود کا وِرد اُن کی زبان پر جاری رہتا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔آپ مکرم مرزا نعیم احمد (سابق امیر ضلع گجرات) اور مکرم مرزا مجیب احمد صاحب (سیکرٹری زراعت یوکے) کی بڑی ہمشیرہ تھیں۔
(6) مکرم حسن محمد صاحب
(ریجنل پریذیڈنٹ PAAMA مڈلینڈ ز،یو.کے)
8 ؍اکتوبر 2022ء کو 66 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ 1996ء میں بیعت کرکے جماعت میں شامل ہوئے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، بہت سادہ، اعلیٰ اخلاق کے مالک، نہایت مخلص اور باوفا انسان تھے۔ آپ خلافت سے والہانہ عقیدت اور محبت کے تعلق میں اعلیٰ نمونہ قائم کرنے والے تھے۔ انسانیت کی بےلوث خدمت کرنے والے، ہمدرد اور نیک خادم سلسلہ تھے۔ عبادات میں پیش پیش اور مختلف حیثیتوں میں بھرپور رنگ میں جماعت کی خدمت کرنے والے تھے۔ وفات کے وقت آپ بحیثیت ریجنل صدر PAAMA Midlands خدمت کی توفیق پا رہے تھے۔ مربیان کرام اور واقفین سلسلہ کا بہت احترام کرتے تھے۔ Nottingham کی مسجد کیلئے آپ کی خدمات نمایاں ہیں۔ بڑے شوق سے تبلیغ کے کام میں مصروف رہتے تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے شامل ہیں۔
(7) مکرم میر ویس سیال صاحب
(افغانستان،حال ابوظبی)
19؍اکتوبر 2022 کو 46سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے پڑنانا حضرت مولوی غلام محمد افغان صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی اور حضرت صاحبزادہ عبد اللطیف صاحب شہید رضی اللہ عنہ کے شاگردوں میں سے تھے۔ مرحوم چار سالوں سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے لیکن اس تکلیف دہ بیماری کا بڑے صبر وحوصلہ سے مقابلہ کیا۔ صوم وصلوۃ کے پابند، مخلوق خدا کے ہمدرد، بہت بہادر، مخلص اور نیک انسان تھے۔آپ نے دو شادیاں کیں۔ پہلی بیوی وفات پاچکی ہیں۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دونوں بیویوں سے پانچ بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔ آپ کے ایک بھائی مکر م آصف سیال صاحب مربی سلسلہ ہیں۔ آپ مکرم مرزا نصیر احمد صاحب چٹھی مسیح (استاد جامعہ احمدیہ یوکے) کے رشتہ میں بھانجے تھے۔
(8) مکرمہ فاطمہ حیدرا صاحبہ اور دو بیٹیاں
اہلیہ مکرم ابو بکر دراحمہ صاحب (نوٹنگھم یوکے)
20؍نومبر 2022ء کو نوٹنگھم میں مکرمہ فاطمہ حیدرا صاحبہ کے گھر آگ لگ گئی جس کے نتیجہ میں دھوئیں کی وجہ سے ان کی دو بیٹیاں بعمر ایک سال اور تین سال ہسپتال پہنچتے ہی وفات پا گئیں۔ جبکہ مکرمہ فاطمہ صاحبہ بعمر 28 سال کی دو روز بعد وفات ہوئی۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ 1994میں گیمبیا میں پیدا ہوئی تھیں اور چھوٹی عمر میں یوکے آگئی تھیں۔ جماعتی کاموں میں بھرپور حصہ لیتی تھیں۔ آپ بہت ہنس مکھ اور اچھے اخلاق کی مالک ایک مثالی احمدی خاتون تھیں۔ خلافت سے دلی تعلق تھا۔ آپ مڈلینڈ ریجن کی پین افریقن احمدیہ ایسو سی ایشن کی تربیت کی سیکرٹری تھیں۔ وہ خود اور ان کی بڑی بیٹی بھی وقف نو کی بابرکت تحریک میں شامل تھیں۔ پسماندگان میں میاں، والدین، دو بہنیں اور دو بھائی شامل ہیں۔
(9)مکرمہ امۃ المتین صاحبہ
اہلیہ مکرم عبدا لشکور بھٹی صاحب (جرمنی)
18؍نومبر 2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْن۔ صو م وصلوٰۃ اور احکام الٰہی کی پابند، اپنے عزیزوں اور ملنے والوں کا خیال رکھنے والی اور ہر حالت میں راضی برضا رہنے والی بہت نیک اورمخلص خاتون تھیں۔ جرمنی جانے سے پہلے پاکستان میں حلقہ مغلپورہ (لاہور) کی صدر لجنہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کا مطالعہ باقاعدگی سے کیا کرتی تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔آپ کی تین بیٹیاں خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام میں بیاہی ہوئی ہیں۔
اللہ تعالیٰ مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین۔
…٭…٭…٭…