سیّدنا حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 13؍ جولائی2023ء بروز جمعرات 12 بجے دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکردرج ذیل مرحومین کی نمازجنازہ حاضروجنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
٭مکرمہ سیدہ رضیہ سمیع صاحبہ اہلیہ مکرم عبد السمیع قریشی صاحب(لندن،یو.کے)
9؍جولائی2023ءکو83سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت سید شفیع احمد صاحب دہلوی رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیٹی اور مکرمہ پروفیسر سیدہ نسیم سعید صاحبہ اور مکرم سید برکات احمد صاحب کی چھوٹی بہن تھیں۔صوم وصلوٰۃ کی پابند اورخلافت کے ساتھ گہرا عقیدت کا تعلق رکھنے والی ایک نیک، مخلص، باوفا اور پرہیزگار بزرگ خاتون تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹا شامل ہے۔
نماز جنازہ غائب
(1)مکرمہ ارشاد بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری محمد اشرف صاحب(حلقہ سوسائٹی، کراچی)
24؍اپریل 2023ء کو کوئٹہ میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ نے شادی کے بعد1978ءکے جلسہ سالانہ میں شامل ہوکر خود بیعت کی اور سخت خاندانی مخالفت کے باوجود آخر وقت تک ثابت قدم رہیں۔ مرحومہ نمازوں کی پابند، تہجد گزار، اچھے اخلاق کی مالک، ملنسار، خوددار ایک نیک مخلص خاتون تھیں۔ جماعتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ حضور انور کے خطبات اورایم ٹی اے باقاعدگی سے سنا کرتی تھیں۔ جمعہ اور عیدین کی نمازوں کا خاص اہتمام کرتی تھیں۔ چندہ جات کی اول فرصت میں ادائیگی کی بہت پابند تھیں اورمالی قربانی کے علاوہ صدقہ و خیرات بھی کیا کرتی تھیں۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے جب فرینکفرٹ میں مسجد بنانے کی تحریک فرمائی تو اس تحریک پر لبیک کہتے ہوئے اپنا زیور پیش کیا۔ خلافت سے والہانہ لگاؤتھا۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹا شامل ہے۔
(2)مکرمہ شہناز جہاں بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم مولوی برکت علی انعام صاحب درویش مرحوم(قادیان)
28؍مئی 2023ء کو 87سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ مکرم او۔ایس عبد الرحیم قریشی صاحب مرحوم (آف چنئی مدراس) صوبہ تامل ناڈو کی بیٹی تھیں۔ مرحومہ کو ایک رؤیا کی بناپر بیعت کی سعادت حاصل ہوئی۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند،تہجد گزار، سادہ مزاج، مہمان نواز، غریب پرور اور خلافت سے گہری عقیدت رکھنے والی مخلص خاتون تھیں۔دوردرویشی میں آپ نے نہایت صبر اور قناعت سے زندگی گزاری۔کئی بچے بچیوں کو قرآن کریم پڑھانے کی بھی توفیق پائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں چار بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
(3)مکرمہ ناظمہ بلقیس صاحبہ اہلیہ مکرم فقیر حسین صاحب(رعیہ ٹونگ صوبہ پنجاب، انڈیا)
25؍مئی 2023ءکو55 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ صوبہ بہار کے ضلع مونگیر کے ایک پرانے احمدی خاندان سے تعلق رکھتی تھیں۔ان کی شادی پنجاب میں ایک نومبائع فیملی میں ہوئی۔ لمبا عرصہ رعیہ اور ٹونگ میں بطور معلمہ ملازمت کی اور اس دوران وہاں صدر لجنہ کے طور پربھی خدمت کی توفیق پائی۔ پنجوقتہ نمازوں کی پابند، سادہ مزاج اور ایک مخلص خاتون تھیں۔ مہمان نوازی کا وصف بہت نمایاں تھا۔ مرکز سے آنے والے نمائندگان کی بہت خاطر تواضع کیا کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
(4)مکرمہ صالحہ ہادی صاحبہ اہلیہ مکرم محمود ہادی مونس صاحب(استاد جامعہ احمدیہ کینیڈا)
30؍مئی 2023 کو 84 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مولوی محمد یعقوب صاحب رضی اللہ عنہ(صیغہ زود نویسی صدر انجمن احمدیہ ربوہ ) کی بیٹی تھیں۔مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، دعا گو، ہمدرد،ملنسار، مہمان نواز، دینی خدمت کے جذبہ سے سر شار، نظام سلسلہ سے اور خلافت سے وفا کا تعلق رکھنے والی ایک نیک مخلص خاتون تھیں۔ربوہ میں محلہ دارالعلوم غربی میں صدر لجنہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ چار بیٹیاں شامل ہیں۔آپ کے نواسے مکرم سرجیل احمد صاحب (مربی سلسلہ) آجکل مائکرونیشیا کے جزائر میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
(5)مکرم سلیم الدین احمد صاحب ابن مکرم حشیم الدین احمد صاحب (ربوہ )
31؍مئی2023ء کو82سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ اپنی فیملی کے ساتھ1971ءمیں سابقہ مشرقی پاکستان سے ربوہ آکر آباد ہوئے۔ دارالیمن غربی ربوہ میں صدر حلقہ اور زعیم انصار اللہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ اپنی صدارت کے دوران ہر گھر سے رابطہ رکھا اور ہر کسی کی پریشانی کو دور کرنے کی کوشش کرتے رہے۔صوم وصلوٰۃ کے پابند، منکسر المزاج، مالی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے، غریبوں کے ہمدرد، بہت مخلص اور باوفا انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔آپ کا ایک بیٹا حادثہ میں وفات پاگیا تھا۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اورایک بیٹی شامل ہیں۔ ایک پوتے حافظ معظم احمد صاحب مر بی سلسلہ آج کل نظارت تعلیم القرآن ووقف عارضی مین خدمت کی توفیق پا رہے ہیں۔
(6)مکرم مبارک احمد خان صاحب ابن مکرم سیف اللہ خان صاحب(جرمنی)
27؍مئی 2023 کو72 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم 1990ء میں پاکستان سے جرمنی آگئے اور پھر یہاں گیارہ سال تک اپنی لوکل جماعت میں بطور صدر حلقہ خدمت کی توفیق پائی۔پنجوقتہ نمازوں کے پابند، زندہ دل اورہردل عزیز ایک شریف النفس مخلص انسان تھے۔خلافت سے عقیدت اور محبت کا تعلق تھا۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اورتین بیٹیاں شامل ہیں۔آپ مکرم سعید احمد رفیق صاحب ( مربی سلسلہ ٹیلی فون ایکسچینج اسلام آباد۔یوکے) کے سسر تھے۔
(7)مکرم مولوی سید فضل باری صاحب ابن مکرم سید غلام ہادی صاحب (سونگڑا صوبہ اڈیشہ، انڈیا)
5؍ جون2023ءکو 56سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے ۔اِنَّالِلہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا مکرم سید صمصام علی صاحب مرحوم صوبہ اڈیشہ کے معروف احمد ی تھے اور آپ کی والدہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت سید اخترالدین صاحب رضی اللہ عنہ کی پوتی تھیں۔مرحوم نے جامعہ احمدیہ قادیان سے 1990ءمیں فارغ التحصیل ہونے کے بعد تادم وفات انڈیا اور نیپال کی متعدد جماعتوں میں ایک کامیاب مبلغ کے طور پر 34سال تک بخیر و خوبی تعلیم وتربیت اور تبلیغ کا فریضہ سرانجام دیا اور سینکڑوں بیعتیں کروانے کی توفیق بھی پائی۔ نیز آپ کو کئی نئی جماعتیں قائم کرنے کی بھی توفیق ملی۔ نیپال میں تقرری کے دوران شدید مخالفت کا بڑے صبر اور حوصلہ سے سامنا کیا۔ مرحوم بہت سادہ مزاج، ملنسار، نیک اور مخلص خادم سلسلہ تھے۔ خلافت سے والہانہ عقیدت کا گہرا تعلق تھا۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
…٭…٭…٭…