مورخہ 20؍دسمبر 2022ء کو حجور انور نے بروزمنگل 12بجے دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں درج ذیل مرحومین کی نماز جنازہ حاضر و غائب پڑھائی۔
سیّدنا حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 20؍دسمبر 2022ء بروزمنگل 12بجے دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر درج ذیل مرحومین کی نماز جنازہ حاضر و غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرم عبد الحفیظ صاحب ( نیومالڈن،یو.کے)
4؍دسمبر2022ء کو 83سال کی عمر میں سپین میں وفات پا گئے۔اناللہ واناالیہ راجعون۔ مرحوم کے دادا حضرت مولوی نور محمد صاحب ؓ اوروالد حضرت مولوی محمدحسن صاحبؓ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ میں سے تھے۔ آپ کے والد حضرت مولوی محمد حسن صاحب مدرسہ احمدیہ کے ابتدائی طلبہ میں سے تھے جہاں سے تحصیل علم کے بعد مدرسہ احمدیہ میں بطور ٹیچر کام کیا۔ مرحوم 1968ءمیں یوکے آئے اور 1975ء میں مکرمہ عطیہ ونڈرمین صاحبہ کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گئے۔ آپ صوم وصلوٰۃ اور چندوں کے پابند جماعت کے ایک مخلص اور فعال ممبر تھے۔ آپ کو حج اور عمرہ کی سعادت بھی حاصل ہوئی۔
نماز جناز ہ غائب
(1)مکرمہ امۃ السلام فردوس صاحبہ اہلیہ مکرم خواجہ محمدافضل بٹ صاحب( روچیسٹرامریکہ)
24؍اگست2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔اناللہ واناالیہ راجعون۔ مرحومہ خواجہ لطیف احمد صاحب کی بیٹی اورحضرت خواجہ محمد شریف صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعودؑ کی پوتی تھیں۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند،دعاگو، نرم مزاج، سادگی پسند،نفیس طبع، حددرجہ مہمان نواز اور ایک نیک فطرت خاتون تھیں۔ خود بھی دینی خدمت کاجوش تھااوریہی ولولہ اپنی اولاد میں پیداکرنے کی سعی اورکوشش کرتی رہیں۔تلاوت قرآن کریم سے عشق تھا۔خلافت سے وابستگی قابل رشک تھی۔جماعتی تحریکات میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیتیں اور اپنی حیثیت سے بڑھ کر چندہ ادا کرتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ پانچ بیٹے اورایک بیٹی شامل ہیں۔
(2)مکرم حبیب اللہ صا حب
( آف گو جر خان،حال کینیڈا)
21؍ستمبر2022ء کوکینیڈا میں وفات پاگئے۔ اناللہ واناالیہ راجعون۔ مرحوم کے دادا حضرت حکیم عمر دین صاحب رضی اللہ عنہ اور نانا حضرت چنن دین صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعودؑ کے صحابہ میں سے تھے۔ پنجوقتہ نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، تہجد گزار،مہمان نواز، معاملہ فہم، زیرک، لین دین کے کھرے، بہت ہمدرد،مخلص اور باوفا انسان تھے۔کتب اور الفضل کا مطالعہ بڑی باقاعدگی سے کرتے تھے۔ ایم ٹی اےبڑے شوق سے دیکھتے۔ خدمت خلق کے کا موںمیں خوش دلی سے حصہ لیتے تھے۔ خلافت سے بےانتہا محبت تھی۔ جماعتی نظام کو ہر چیز پر فوقیت دیتے تھے۔ جماعت کی ہر مالی تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کرتے تھے۔گو جر خان میں بطو ر نائب صدر سات سال جبکہ بطور صد ر اڑتا لیس سال خدمت کی تو فیق پائی۔ آپ چنگا بنگیا ل کی جما عت کے صد ر بھی رہے۔ مرحوم موصی تھے۔ آپ نے دوشادیاں کیں۔پہلی بیوی وفات پاچکی ہیں۔ ان سے آٹھ بچے پیدا ہو ئے جن میں سے تین کم سنی میں فوت ہو گئے اورایک بیٹی اپنی فیملی سمیت یو کے آئی اور وہ بھی کچھ عر صہ بیما رر ہنے کے بعد فوت ہو گئیں۔ دوسری اہلیہ سے کو ئی او لا د نہیں ہے۔
(3)مکرمہ عزیزہ بیگم صاحبہ
اہلیہ مکرم ملک محمد مبارک صاحب(سرگودھا شہر )
21؍نومبر2022ء کو 86 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔اناللہ واناالیہ راجعون۔ مرحومہ کو شادی کے بعد احمدیت کی سعادت نصیب ہوئی۔ 1974ءکے بعد بہن بھائیوں نے مخالفت شروع کردی۔مرحومہ نے بھی جماعتی غیرت کی وجہ سے اپنے بہن بھائیوں سے رابطہ ختم کردیا۔ 1995ء میں اپنے اکلوتے بھائی کی وفات پر اپنے احمدی سسرال کے ہمراہ دوالمیال گئیں تو وہاں ان کے میکے والوں نے کہا کہ آپ اکیلی تعزیت کیلئے یہاں رہ سکتی ہیں لیکن آپ کے احمدی سسرال یہاں نہ رہیں تو مرحومہ ان کے اس رویہ کی وجہ سے فوراً اپنے سسرالی افراد کے ہمراہ واپس آگئیں۔ پنجوقتہ نمازوں اور تہجد اور قرآن کریم کی تلاوت کی پابند تھیں۔ خلافت سے بے پناہ محبت تھی۔مرحومہ موصیہ تھیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین۔
…٭…٭…٭…