اردو   हिंदी   বাংলা   ಕನ್ನಡ   മലയാളം   ଓଡ଼ିଆ   தமிழ்   తెలుగు  




ارشاد نبویﷺ

2023-10-26

قبل از حرمت جس نے شراب پی


(2464)حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مَیں ابوطلحہ ؓ کے گھر (ایک مجلس میں)لوگوں کاساقی تھا اور ان دنوں ان کی شراب کھجور سے تیار ہوتی تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک منادی کو حکم دیا کہ وہ اعلان کرے ۔توجہ سے سنو!شراب حرام کی گئی ہے۔ (حضرت انسؓ)کہتے تھے :اس پر مجھے ابوطلحہ ؓنے کہا: باہر نکلو اور اسے انڈیل دو۔ مَیں باہر گیا اور وہ انڈیل دی اور وہ مدینہ کی گلیوں میں بہنے لگی ۔ بعض لوگ کہنے لگے: ایسے لوگ بھی قتل کئے گئے ہیں جن کے پیٹوں میں شراب تھی ۔تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی :ان لوگوں  پر جو ایمان لائے اور صالح عمل بجالائے ہیں جو وہ کھاپی چکے ہیں اس کی وجہ سے ان پر کوئی گناہ نہیں ۔

تشریح :حضرت سید زین العابدین ولی اللہ شاہ صاحب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :یہ ایک طبعی سوال تھا جو شراب کی حرمت کا اعلان ہونے پر بعض لوگوں کے دلوں میں پیدا ہو کہ غزوہ بدر واُحد میں بعض صحابہؓشہید ہوئے اور انکے پیٹ میں شراب جیسی حرام شئے تھی ۔ وحی الٰہی نے اس شبہ کا ازالہ کیا اور فرمایا:جو لوگ ایمان لائے اور عمل صالح کئے ان پر کوئی گناہ نہیں ، اُسکی وجہ سے جو اُنہوں نے کھایا اگر انہوںنے تقویٰ اختیار کیااور ایمان لائے اور عمل صالح بجا لائے ۔ پھر تقویٰ اختیار کیا اور ایمان لائے ۔ پھر تقویٰ اختیار کیا اور اپنے ایمان اور عمل کو کمال تک پہنچایا ۔ اور اللہ محسنین سے محبت رکھتا ہے۔ (المائدہ :94)

(صحیح بخاری ، جلد 4، کتاب المظالم، مطبوعہ 2008قادیان )