(2372)حضرت زید بن خالد جُہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،انہوںنے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص آیا اور اُس نے آپؐ سے گری پڑی چیزوں کی نسبت پوچھا۔ آپؐنے فرمایا:اس کی تھیلی اور اس کا بند پہچان رکھو۔ پھر ایک برس تک اس کا اعلان کرتے رہو۔ اگر اس کا مالک آجائے تو خیر، ورنہ جس طرح چاہو ،کام میں لاؤ۔ اس نے کہا:بھولی بھٹکی بکری (کے متعلق حضورؐکا کیا ارشاد ہے؟)آپؐنے فرمایا وہ تمہارے لئے یا تمہارے بھائی کیلئے ہے یا کسی بھیڑیےکیلئے۔ اس نے کہا :اور بھولا بھٹکا اونٹ؟ آپؐنے فرمایا:تجھے اس سے کیا واسطہ ! اسکے ساتھ اسکا مشکیزہ بھی ہےاور اُس کا موزہ (یعنی پاؤں)بھی۔ پانی پی لیتا ہے اور درختوں سے کھاتا ہے، یہاں تک کہ اس کا مالک اس کو پالیتا ہے۔
(صحیح بخاری ، جلد 4،کتاب المساقاۃ، ، مطبوعہ 2008قادیان )