حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ فرماتا ہے انسان کے سب کام اسکے اپنے لیے ہیں مگر روزہ میرے لیے ہے اور میں خود اسکی جزا بنوں گا یعنی اسکی اس نیکی کے بدلہ میں اسے اپنا دیدار نصیب کرونگا ۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے روزہ ڈھال ہے ، پس تم میں سے جب کسی کا روزہ ہو تو نہ وہ بیہودہ باتیں کرے نہ شوروشر کرے اگر اس سے کوئی گالی گلوچ کرے یا لڑے جھگڑے تو وہ جواب میں کہے کہ مَیں نے تو روزہ رکھا ہوا ہے۔ قسم ہے اس ذات کی جسکے قبضہ قدرت میں محمدؐ کی جان ہے ! روزے دار کے مُنہ کی بُو اللہ تعالیٰ کے نزدیک کستوری سے بھی زیادہ پاکیزہ اور خوشگوار ہے۔ روزہ دار کیلئے دو خوشیاں مقدّر ہیں ایک خوشی اسے اسوقت ہوتی ہے جب وہ روزہ افطار کرتا ہے اور دوسری اسوقت ہوگی جب روزے کیوجہ سے اسے اللہ تعالیٰ کی ملاقات نصیب ہوگی ۔
(بخاری کتاب الصوم باب ھَلْ یَقُوْلُ اِنِّی صَائِمٌ اِذَا شُتِمَ،بحوالہ حدیقۃ الصالحین حدیث نمبر 268 ، مصنفہ مکرم ملک سیف الرحمن صاحب)