اردو   हिंदी   বাংলা   ಕನ್ನಡ   മലയാളം   ଓଡ଼ିଆ   தமிழ்   తెలుగు  




ارشاد نبویﷺ

2023-04-27

 آپؐنے فرمایا:تم میرے بعد عنقریب دیکھو گے کہ تم پر دوسرے مقدم کئے جائیں گے ۔ اس وقت تم صبر کرنا ، یہاں تک کہ مجھ سے ملو۔ 

(2377)حضرت انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی ﷺ نے انصار کو بلایا اس لئے کہ ان کو بحرین میں جاگیر یں دیں تو انہوںنے کہا:یا رسول اللہ !اگر آپؐہمیں دیتے ہیں تو ہمارے بھائی قریشیوں کو بھی ویسی ہی جاگیر یں دیجئے ۔ مگر اس وقت آپؐکے پاس اور نہیں تھیں۔ آپؐنے فرمایا:تم میرے بعد عنقریب دیکھو گے کہ تم پر دوسرے مقدم کئے جائیں گے ۔ اس وقت تم صبر کرنا ، یہاں تک کہ مجھ سے ملو۔
اللہ تعالیٰ انصار ؓ کے بارے میں فرماتا ہے: يُحِبُّوْنَ مَنْ ہَاجَرَ اِلَيْہِمْ وَلَا يَجِدُوْنَ فِيْ صُدُوْرِہِمْ حَاجَۃً مِّمَّآ اُوْتُوْا وَيُؤْثِرُوْنَ عَلٰٓي اَنْفُسِہِمْ وَلَوْ كَانَ بِہِمْ خَصَاصَۃٌ۝۰ۭۣ (الحشر: 10) جو لوگ ہجرت کر کے انصار ؓکے پاس آئے ہیں ان سے وہ محبت رکھتے ہیں اور اپنے دلوں میں اس (مال)کی کوئی خواہش نہیں رکھتے تھے جو ان (مہاجرین ؓ)کو دیا گیاا ور وہ ان کو اپنے نفسوں پر ترجیح دیتے ہیں۔ گو وہ خود ضرورت مند ہوں۔
حضرت سیّد زین العابدین ولی اللہ شاہ صاحب فرماتے ہیں کہ مندرجہ بالا حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ قرآن مجید کا بیان کردہ وصف انصار پر پورے طور پر صادق آتا ہے۔
(صحیح البخاری، جلد4،کتاب المساقاۃ، مطبوعہ 2008قادیان )
…٭…٭…