اردو   हिंदी   বাংলা   ಕನ್ನಡ   മലയാളം   ଓଡ଼ିଆ   தமிழ்   తెలుగు  




ارشاد نبویﷺ

2023-06-29

حقوق العباد کی اہمیت

(2298)حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جب کسی ایسے شخص کا جنازہ آتا جس پر قرضہ ہوتا ،آپؐ پوچھتے :آیا اس نے اپنا قرضہ چکا نے کیلئے کچھ مال چھوڑا ہے اگر لوگ کہتے :ہاں تو آپؐ اس پر نماز جنازہ پڑھتے ، ورنہ مسلمانوں سے کہتے:تم اپنے ساتھی کی نماز جنازہ پڑھو ۔ جب اللہ نے آپؐ کو فتوحات دیں تو آپؐ نے فرمایا:مَیں مسلمانوں کا اُن (کے رشتہ داروں) سے بھی زیادہ قریبی ہوں۔ اس لئے مومنوں  میں سے جو فوت ہو اور وہ قرضہ چھوڑجائے تو اسکا ادا کرنا میرے ذمے ہے اور جو کوئی مال چھوڑ جائے تو وہ اسکے وارثوں کاہے۔
٭حضرت سید زین العابدین ولی اللہ شاہ صاحب رضی اللہ عنہ نے اس حدیث کی تشریح میں لکھا ہے کہ :فقہاء نے اس ضمن میں یہ سوال بھی اٹھایا ہے کہ مقروض کی نماز جنازہ نہ پڑھنا بطور تحریم ہے یا تعزیر؟ تا لوگوں کو حقوق العباد کی ادائیگی کی فکر رہے اور اسے معمولی نہ سمجھیں ۔(عمدۃ القاری جز ء12صفحہ 126)لیکن اگر مقروض کی نماز جنازہ پڑھنا حرام ہوتا تو صحابہ سے نہ کہا جاتا کہ وہ پڑھیں ۔ اس سے ظاہر ہے کہ یہ صورت تحریمی نہیں بلکہ تعزیری تھی ۔

(صحیح بخاری ، جلد 4،کتاب الکفالۃ، مطبوعہ 2008قادیان )
…٭…٭…٭…